جمعه 15/نوامبر/2024

فدائین کے باعث فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی نفرت میں اضافہ

پیر 7-اگست-2017

فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہرمیں مسجد اقصیٰ میں تین فدائی حملہ آوروں کی کارروائی میں دو اسرائیلی پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کے واقعے کو تین ہفتے گذر جانے کے بعد بھی صہیونی انتظامیہ کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف نفرت میں کمی نہیں آئی بلکہ ان کے خلاف انتقامی کارروائیوں میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے  مطابق شمالی فلسطین کے علاقے ام الفحم اور وادی عارہ کے باشندوں نے شکایت کی ہے کہ صہیونی پولیس، بارڈر سیکیورٹی فورسز اور دیگر اداروں کی طرف سے مسجد اقصیٰ میں فدائی حملہ کرنے والے تین فلسطینیوں کی وجہ سے انتقامی کارروائیوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔

مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ الجبارین خاندان کے تین نوجوانوں کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں 14 جولائی کو دو اسرائیلی پولیس اہلکاروں کو جہنم واصل کرتے ہوئے جام شہادت نوش کردیا تھا۔ اس واقعے کے بعد شہداء کے آبائی شہروں ام الفحم اور وادی عارہ کے باشندوں کے خلاف اسرائیلی انتظامیہ کی نفرت، اشتعال انگیزی اور انتقامی کارروائیوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

ام الفحم کے باشندوں کا کہنا ہے کہ جب وہ نمازوں کی ادائی کے لیے مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں تو صہیونی پولیس اہلکار ان کے شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد ان کے ساتھ زیادہ توہین آمیز انداز میں پیش آتے ہیں۔

ام الفحم کے متعدد شہریوں نے مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے اسرائیلی پولیس اور فوج کی جانب سے نفرت اور توہین آمیز رویے کی شکایت کی۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ صہیونی انتظامیہ ام الفحم سے آنے والے شہریوں کے ساتھ زیادہ ظالمانہ اور نسل پرستانہ طریقے سے پیش آتی ہے۔ مختلف حیلوں اور بہانوں سے انہیں قبلہ اول میں داخل ہونے سے روکا جاتا ہے۔ ام الفحم کے ساتھ وادی عارہ کے باشندوں نے بھی ایسی ہی شکایت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بیت المقدس داخلے کے وقت اسرائیلی انتظامیہ ان کے ساتھ توہین اور نفرت پرمبنی سلوک کرتی ہے۔

رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر یوسف جبارین نے بتایا کہ گذشتہ ہفتے وہ اسرائیلی داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان اور انسپکٹر جنرل پولیس رونی الشیخ سے ملنے جا رہے تھے کہ تاکہ ان کے سامنے بھی اسرائیلی پولیس کے توہین آمیز طرز عمل کی شکایت کریں تو راستے میں جگہ جگہ انہیں بھی روک کر نفرت آمیز سلوک کا نشانہ بنایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج اور پولیس کو باقاعدہ ہدایات جاری کی جاتی ہیں جب کہ کس علاقے کا کوئی فلسطینی فدائی حملہ کرے تو اس سارے علاقے کے لوگوں کو مشق ستم بنایا جائے۔

مختصر لنک:

کاپی