اسرائیلی پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تفتیشی حکام کو وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے خلاف جاری بدعنوانی کے کیسز کی تحقیقات کے دوران رشوت وصول کرنے اور امانت میں خیانت کرنے کے مزید شواہد ملے ہیں تاہم پولیس نے ان شواہد کی تفصیل بتانے سے گریز کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کے کیسز کےحوالے سے پولیس کے نئے بیان پر اسرائیل کے سیاسی حلقوں میں ایک نئی ہلچل پیدا ہوگئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے خلاف جاری کرپشن کیسز میں جرمنی سے آبدوزوں کی خریداری کے کیسز میں مبینہ طور پر رشوت وصول کرنے کے حوالے سے مزید شواہد ملے ہیں۔
عبرانی میڈیا کے مطابق پولیس وزیراعظم کےسابق اسٹاف افسر آری ہیرو کو پراسیکیوٹر جنرل کے سامنے نیتن یاھو کے خلاف بہ طور گواہ پیش کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ جرمنی سے آبدوزوں کی خریداری کے کیسز میں وزیراعظم نہ صرف اقتدار سے ہاتھ دھو سکتے ہیں بلکہ انہیں جیل بھی جانا پڑ سکتا ہے۔ پولیس کا نیا بیان اس بات کا اشارہ ہے کہ وزیراعظم کے لیے جیل کے دروازے کھلنے اور اقتدار کے بند ہونے والے ہیں۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں نیتن یاھو کے خلاف 1000+2000 نامی کسیز زیرتحقیق ہیں۔ ان دونوں کیسز میں مبینہ طور پر رشوت وصول کرنے، عہدے کا ناجائز استعمال کرنے اور بیرون ملک سے ملنے والے تحائف کو ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے الزامات ہیں۔