چهارشنبه 30/آوریل/2025

حماس غزہ کا انتظامی کنٹرول قومی حکومت کو دینے پر تیار!

جمعہ 4-اگست-2017

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے ایک بار پھر فلسطین کی تمام قومی قوتوں کے ساتھ اتحاد کے لیے ہاتھ بڑھانے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ جماعت واضح، صاف اور گہرائی کی بنیادوں کے ساتھ فلسطینی عوام کے پرزور احتجاج کے پیش نظر مفاہمت اور صلح کے لیے سب کے ساتھ ہاتھ بڑھانے کو تیار ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن ڈاکٹر صلاح الدین البردویل نے ایک بیان میں کہا کہ معرکہ ابواب الاقصیٰ فلسطینی قوم کے غیر مشروط اتحاد کا ثمر ہے۔ اس فتح کی خوشی میں حماس بھی تمام نمائندہ قوتوں کے ساتھ مصالحت کے لیے ہاتھ بڑھانے کو تیار ہے۔

ڈاکٹر البردویل کا کہنا تھا کہ فلسطینی قومی حکومت نے غزہ کی پٹی کے عوام کے مطالبات اور ان کے مسائل کو نظر انداز کیا جس کے بعد بہ امر مجبوری حماس کو غزہ کا انتظامی کنٹرول اپنے ہاتھ میں لینا پڑا تھا۔ فلسطینی اتھارٹی اور رام اللہ میں قائم قومی حکومت غزہ کے عوام کے مسائل کے حل کی ضمانت دے تو حماس غزہ کا انتظامی کنٹرول حکومت کو سپرد کرنے کو تیار ہے۔

حماس رہ نما نے فلسطینی اتھارٹی اور رام اللہ حکومت کی جانب سے غزہ کے عوام پرعاید کردہ تمام پابندیاں فوری طور پرکالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ فلسطینی اتھارٹی اور رام اللہ حکومت ملک میں تمام جماعتوں کی نمائندہ قومی حکومت کی تشکیل کے لیے فوری مذاکرات شروع کرے۔ متفقہ طور پر تشکیل کردہ قومی حکومت ملک میں پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کا شیڈول جاری کرے۔

ڈاکٹر البردویل کا کہنا تھا جب تک غزہ کے عوام کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات اور انتقامی پالیسیاں ختم نہیں کی جاتیں اس وقت تک فلسطین میں قومی مفاہمت کا عمل آگے نہیں بڑھ سکتا۔ فلسطینی اتھارٹی اور تحریک فتح کی طرف سے غزہ کی پٹی کے دو ملین لوگوں کو انتقامی سیاست کی بھینٹ چڑھانے کی مذموم کوشش کی گئی ہے۔ غزہ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی، ان کی جبری ریٹائرمنٹ مریضوں کے سفر پر پابندی، بجلی کا بحران مسلط کرنے کی مذموم کوشش، ادویات کی ترسیل روکنا اور غزہ کو بجلی کے لیے ایندھن کی سپلائی بند کرنا جیسے انتقامی ہھتکنڈوں کو ہرصورت میں ختم کرنا ہوگا۔

مختصر لنک:

کاپی