غزہ کی فلسطینی جماعتوں نے تنظیم آزادی فلسطین [پی ایل او] کی ضروری تنظیم نو اور ایک حقیقی قومی مفاہمت کے لئے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بات فلسطینی انسٹی ٹیوٹ برائے اسٹریٹیجک اسٹڈیز کے زیر اہتمام "مسئلہ فلسطین کی ترویج کے لئے ایک قومی وژن” کے عنوان سے ہونے والی ورکشاپ کے دوران سامنے آئی۔
اس ورکشاپ میں شرکت کرنے والی فلسطینی تنظیموں میں اسلامی تحریک مزاحمت [حماس]، اسلامی جہاد، تحریک فتح، عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین اور ڈیموکریٹک محاذ برائے آزادی فلسطین کے نمائندے شامل ہیں۔
اس موقع پر حماس کے سینئیر رہنما صلاح البردویل نے کہا کہ پی ایل او میں سال ہا سال سے کئی غلطیاں دیکھنے میں آئیں ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تنظیم کی از سر نو تعمیر کی جائے تاکہ دیگر فریقوں کو اس میں شامل کیا جاسکے۔
اس موقع پر اسلامی جہاد کے سینئیر رہنما محمد الھندی نے زور دیا کہ فلسطین کے قومی دھارے کو ایک واضح منزل دکھانا اور مسلح مزاحمت کو فلسطین کی آزادی کے واحد راستے کے طور پر اپنانا ضروری ہے۔
اس موقع پر دیگر مقررین نے بھی پی ایل او کی اصلاحات کرنے اور اس کی رکن سازی میں ایک جماعت کی اجارہ داری ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔