قابض صہیونی فوج کی بھاری نفری نے گذشتہ روز غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کے شمال مغرب میں واقع کوبر قصبے میں ایک فدائی حملہ آور فلسطینی کے گھر پر دھاوا بولا اور گھر میں موجود خواتین اور بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے بعد گھر میں قیمتی سامان کی بڑے پیمانے پر توڑپھوڑ کی۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ قابض فوج کی بھاری نفری نے کوبر قصبے میں فدائی حملہ آور عمر العبد کے گھر پر چھاپہ مارا۔ گھر میں صرف خواتین اور بچے تھے جنہیں زدو کوب کرنے کے بعد تلاشی کی آڑ میں گھر میں بڑے پیمانے پر قیمتی سامان کی توڑپھوڑ کی گئی۔
خیال رہے کہ کوبر قصبے سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی نوجوان نے جمعہ کے روز حلمیش یہودی کالونی میں گھس کر چاقو کے حملے میں تین یہودیوں کو ہلاک اور ایک کو زخمی کردیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے فائرنگ کرکے حملہ آور کو زخمی کرنے کے بعد گرفتار کرلیا تھا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ صہیونی فوج نے فدائی حملہ آور عمر عبدالجلیل العبد کے گھر پر چھاپہ مارنے سے قبل گھر کا محاصرہ کیا۔ اس کے بعد گھر میں گھس کر خواتین اور بچوں کو ایک جگہ جمع کیا اور ان سے توہین آمیز پوچھ تاچھ کے بعد گھر کی تلاشی کا سلسلہ شروع کیاگیا جو کئی گھنٹے تک جاری رہا۔ اس دوران اسرائیلی فوج نے گھر میں موجود قیمتی سامان بالخصوص فرنیچر اور برترن تک اٹھا کر باہر پھینک دیے۔ بعد ازاں اسرائیلی فوج نے حملہ آور کے بھائی کو منیر العبد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔