اسرائیلی حکام نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی نوجوان کو دو سال کے بعد رہا کردیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض صہیونی حکام نے اسیر مجد موسیٰ محمد حلایقہ کو گذشتہ روز جیل سے رہا کیا۔ 24 سالہ مجد حلایقہ کو اسرائیلی فوج نے 24 ماہ قبل الخلیل شہر سے حراست میں لیا تھا۔ جس کے بعد اسے النقب جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔
مجد موسیٰ محمد حلایقہ کا آبائی تعلق الخلیل شہر کےنواحی علاقے الشیوخ سے ہے۔ اس کے اہل خانہ نے بھی مجد کی رہائی کی تصدیق کی ہے اور بتایا ہے کہ وہ رہائی کے بعد الشیوخ قصبے میں اپنے گھر پہنچ گیا ہے۔
مجد حلایقہ کی گرفتاری جون 2015ء کو عمل میں لائی گئی تھی جس کے بعد اسے انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔ اس کی مدت حراست میں بار بار تجدید کی جاتی رہی اور دو سال تک بغیر مقدمہ چلائے قید میں رکھنے کے بعد اسے رہا کیا گیا۔
مجد حلایقہ کے والد موسیٰ الحلایقہ 22 سال قید کی سزا کے تحت اسرائیلی جیل میں قید ہیں۔ ان کی قید کی سزا میں 12 سال گذر چکے ہیں۔