جمعه 15/نوامبر/2024

امارات قطری نیوز ایجنسی کی ویب سائیٹ کی ہیکنگ میں ملوث

منگل 18-جولائی-2017

امریکی اخبار ’واشنگٹن پوسٹُ‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ 24 مئی کو قطر کی سرکاری خبررساں ایجنسی کو ہیک کرکے اس پر امیر قطر کےنام منسوب جعلی بیان پوسٹ کرنے میں متحدہ عرب امارات کا ہاتھ تھا۔

امریکی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قطر کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کو ہیک کرنے اور  اس کی ویب سائیٹ پر امیر قطر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی کے نام منسوب جعلی بیان پوسٹ کرنے کے پیچھے متحدہ عرب امارات کا ہاتھ ہے۔

تاہم امریکا میں اماراتی سفیر یوسف العتیبہ نے واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

ایک بیان میں متحدہ عرب امارات کے سفیر نے کہا ہے کہ واشنگٹن پوسٹ کی قطر کی سرکاری خبر رسان ایجنسی کی ویب سائیٹ کو ہیک کرنے سے متعلق خبر قطعا بے بنیاد ہے۔ متحدہ عرب امارات پر قطری نیوز ایجنسی کو ہیک کرنے اور اس پر من گھڑت بیان پوسٹ کرنے کا الزام جھوٹ کا پلندہ ہے۔ یو اے ای ایسے کسی اقدام میں ملوث نہیں۔

’واشنگٹن پوسٹ‘ نے امریکی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس اداروں نے قطری نیوز ایجنسی کو ہیک کرنے سے متعلق جو تحقیقات کی ہیں ان سے پتا چلا ہے کہ قطری خبر رساں ادارے کو ہیک کرنے میں متحدہ عرب امارات ملوث ہے کیونکہ اماراتی حکام نے 23 مئی 2017ء کے ایک اجلاس کے دوران قطر کی سرکاری نیوز ایجنسی کی ویب سائیٹ ہیک کرنے کے ایک منصوبے پر غور کرنے کے بعد اس پرعمل درآمد کا فیصلہ کیا تھا۔

امریکی حکام نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا قطری نیوز ایجنسی کی ویب سائیٹ کو اماراتی ہیکرز نے ہیک کیا تھا یا کسی دوسرے فریق سے یہ کام کرایا تھا۔

خیال رہے کہ مئی میں قطر کی سرکاری نیوز ایجنسی کو ہیک کیے جانے کے بعد اس پر امیر قطر کے نام منسوب ایک متنازع بیان پوسٹ کیا گیا تھا جس نے قطر اور دوسرے خیلجی ملکوں سعودی عرب، امارات اور بحرین میں ایک تنازع پیدا کردی تھا۔ اس خبر کے بعد تین خلیجی ملکوں اور مصر نے قطر کے ساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات ختم کردیے تھے جو تاحال تعطل کا شکار ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی