جمعه 15/نوامبر/2024

القدس میں فدائی حملے کے بعد محمود عباس کا نیتن یاھو سے رابطہ

ہفتہ 15-جولائی-2017

بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کے احاطے میں گذشتہ روز ہونے والے ایک فدائی حملے کے بعد صدر محمود عباس نے اسرائیلی وزیراعظم سے ٹیلیفون پر رابطہ کرکے اس فدائی حملے کی مذمت کی ہے۔

خبر رساں ایجنسی ’وفا‘ کے مطابق محمود عباس نے نیتن یاھو سے ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے مسجد اقصیٰ میں کی گئی فدائی کارروائی کی شدید مذمت کی۔ صدر عباس نے مسجد اقصیٰ کے باہر پیدا ہونے والی کشیدگی کو بھی مسترد کردیا تاہم صدر عباس نے مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی فوج گردی کو نظرانداز کردیا۔ صدر عباس نے اسرائیلی وزیراعظم سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مسجد اقصیٰ میں فلسطینی نوجوانوں کی جانب سے فدائی حملہ قابل مذمت ہے۔ تاہم انہوں نے مسجد اقصیٰ میں تین فلسطینی نوجوانوں کو شہید کیے جانے کی مذمت تک نہیں کی۔

صدر عباس نے اسرائیلی وزیراعظم پر زور دیا کہ وہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ میں فلسطینی نمازیوں پر عاید پابندیاں اٹھانے کا بھی مطالبہ کیا۔ صدر عباس نے سنہ 1967ء کے بعد پہلی بارمسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کی ادائی پرپابندی کوئی بات نہیں کی اور نہ ہی یہودیوں کی نسل پرستانہ سازشوں پر کوئی بات کی۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو نے کہا کہ بیت المقدس میں مقدس مقامات کے حوالے سے مروجہ اسٹیٹس کو کو تبدیل نہیں کہاجائے گا۔ انہوں نے تمام فریقین پر پرسکون رہنے پر زور دیا۔

خیال رہے کہ کل جمعہ کو مسجد اقصیٰ میں کشیدگی کے دوران تین فلسطینی نوجوانوں کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔ صہیونی فوج کا دعویٰ ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے فائرنگ کرکے دو اسرائیلی پولیس اہلکاروں کو ہلاک کردیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی