چهارشنبه 30/آوریل/2025

جنوبی افریقا نے اسرائیل سے تعلقات محدود کردیے، حماس کا خیرمقدم

ہفتہ 8-جولائی-2017

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے جنوبی افریقا کی حکومت کی جانب سے اسرائیل سے سفارتی تعلقات محدود کیے جانے کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ جوہانسبرگ نے صہیونی ریاست کی نسل پرستانہ پالیسیوں کے خلاف درست قدم اٹھایا ہے جسے فلسطین بھر میں تحسین کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے ایک بیان میں کہا کہ جنوبی افریقا کی حکمراں جماعت ’نیشنل افریقن کانگریس‘ کی جانب سے صہیونی ریاست کی نسل پرستانہ پالیسیوں کے خلاف برمحل اور بروقت احتجاج کرتے ہوئے صہیونی ریاست کے ساتھ سفارتی تعلقات محدود کرکے فلسطینی قوم کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ حماس جنوبی افریقا کی حکومت کےاس اقدام کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

خیال رہے کہ حال ہی میں جنوبی افریقا کی حکومت نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح محدود کرتے ہوئے کئی شعبوں میں روابط ختم کردیے تھے۔

حماس کے ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ صہیونی ریاست کے جرائم کے خلاف جنوبی افریقا کی پیروی کرتے ہوئےاسرائیل کی نسل پرستانہ پالیسیوں پر موثر رد عمل کا اظہار کرے۔ حازم قاسم کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ اسرائیلی جرائم کے خلاف اور فلسطینی قوم کے مطالبات کے حق میں موثر آواز بلند کرے۔

خیال رہے کہ جنوبی افریقا کو فلسطینیوں کے حقوق کا حامی ملک تصور کیا جاتا ہے۔ سنہ 2010ء کو جب اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے لیے آنے والے عالمی امدادی قافلے فریڈم فلوٹیلا پر کھلے سمندر میں شب خون مارا تھا تو اس کے رد عمل میں جنوبی افریقا نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کردیے تھے۔

مختصر لنک:

کاپی