فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے شہید رہ نما محمد خالد نزال کی شہادت کی یادگار کو نامعلوم شرپسند عناصر نے ایک بار پھر مسمار کر دیا ہے۔ ایک ہفتہ قبل اسرائیلی فوج نے کارروائی کرتے ہوئے شہید کی یادگار مسمار کردی تھی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کے روز نامعلوم شرپسندوں نے جنین میں قائم شہید خالد نزال کی یادگار مسمار کرکے اس کا ملبہ دور دور تک پھیلا دیا۔
خیال رہے کہ جنین کے برقین قصبے میں قائم شہید کی یادگار کو متعدد بار مسمار کیا گیا ہے۔ گذشتہ بدھ کو مقامی شہریوں نے شہید خالد نزال کی یادگار دوبارہ تعمیر کردی تھی۔
حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی کی ماتحت جنین بلدیہ نے بھی شہید نزال کی یادگار مسمار کردی تھی جس پر فلسطینی شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے شہید کی یادگار گار دوبارہ تعمیر کردی تھی۔
واضح رہے کہ خالد نزال عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے رکن تھے۔ انہیں سنہ 1986ء کو اسرائیل کے بدنام زمانہ خفیہ ادارے’موساد‘ نے یونان کے شہر ایتھن میں ایک بزدلانہ کارروائی میں شہید کردیا تھا۔
عوامی محاذ نے جنین شہر میں قباطیہ کے مقام پر شہید خالد نزال کی شہادت کی ایک یاد گار قائم کی تھی مگر حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی نے شہید کی یادگار مسمار کرادی تھی۔