اسرائیل نے پاکستان کے خلاف بھارت کی غیر مشروط اور مکمل مدد کرنےکا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حماس اور لشکر طیبہ میں کوئی فرق نہیں ۔
نریندر مودی اسرائیل کا تین روزہ دورہ کر رہے ہیں اور وہ صہیونی ریاست کا دورہ کرنے والے پہلے بھارتی وزیر اعظم ہیں۔ اس موقع پر اسرائیلی وزارت خارجہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل مارک صوفر نے مقبوضہ بیت المقدس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور اسرائیل دونوں کو دہشت گردی کا سامنا ہے اور اسرائیل بھارت کو پاکستان سے درپیش دہشت گردی سےنمٹنے میں مکمل مدد دے گا۔
مارک صوفر نے کہا کہ اسرائیل نے کبھی اپنے عزائم نہیں چھپائے کہ وہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بھارت کی مکمل اور غیر مشروط حمایت کرتا ہے، بھارت کو نا صرف پاکستان بلکہ اندرون ملک بھی دہشت گردی کا سامنا ہے ، اس کا حالیہ تاریخ میں مشاہدہ کیا گیا ہے۔
اسرائیلی وزارت خارجہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ لشکر طیبپ ہو یا حماس دونوں میں کوئی فرق نہیں ، نہ ہم نے دونوں میں کوئی فرق کیا ہے نہ آج کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت اور اسرائیل دونوں ہم خیال ممالک ہیں جنہیں دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کرنی ہوگی، کیونکہ کوئی ملک تن تنہا یہ کام نہیں کر سکتا ۔ دونوں ممالک کے رہنماوں کے درمیان ملاقات میں دہشت گردی پر با ہوگی ۔