فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی انتظامی کمیٹی کا ایک نمائندہ کا ایک وفد اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے مرکزی رہ نما اور جماعت کے سیاسی شعبے کے رکن روحی مشتہی کی قیادت میں بات چیت کے لیےمصر پہنچ گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ میں انتظامی کمیٹی کے سیکرٹری جنرل اسامہ سعد نے بتایا کہ مشترکہ حکومتی وفد میں تکنیکی ماہرین بھی شامل ہیں۔ یہ وفد حال ہی میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے وفد اور قاہرہ کے درمیان طے پانے والے امور کوآگے بڑھانے پر بات چیت کرے گا۔ اس کے علاوہ غزہ کی انتظامیہ، حماس اور مصر کے درمیان طے پائے اور پر عمل درآمد کے طریقہ کار پر غور کیا جائے گا۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ’الرائے‘ سے بات کرتے ہوئے اسامہ سعد نے کہا کہ قاہرہ جانے والے وفد میں وزارت داخلہ، وزارت صحت، اقتصادیات اور وزارت مالیات کے مندوبین شامل ہیں۔ یہ وفد غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان سرحد پر سیکیورٹی کی صورت حال، سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات، غزہ کی پٹی میں بجلی کے بحران کے حل کے طریقہ کار، غزہ کو ایندھن کی سپلائی اور رفح گذرگاہ کو دو طرفہ آمد ورفت کے لیے کھولے جانے پر بات کرے گا۔
قبل ازیں غزہ کی پٹی کے ڈائریکٹر سیکیورٹی جنرل میجر جنرل توفیق ابو نعیم نے ایک بیان میں کہا تھا کہ غزہ کے تکنیکی ماہرین پر مشتمل ایک وفد رواں ہفتے قاہرہ روانہ ہوگیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وفد کا مقصد دونوں فریقین کے درمیان حل طلب مسائل پربات چیت کرنا اورغزہ کو ایندھن کی سپلائی یقینی بنانے پر بات چیت شامل ہے۔
غزہ کی انتظامی کمیٹی کا وفد ایک ایسے وقت میں قاہرہ روانہ ہوا ہے جب دوسری جانب غزہ کی انتظامیہ نے مصر کی سرحد کے ساتھ بفر زون کے قیام پرکام شروع کیا ہے۔ غزہ اور مصر کےدرمیان سرحد پر خار دار باڑ لگانے، بھاری مشینری تعینات کرنے، خفیہ کیمروں سے نگرانی کے ساتھ ساتھ تمام ضروری اقدامات شامل ہیں۔