فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں رام اللہ میں وزیراعظم رامی الحمد اللہ کے دفتر کے بایر سابق اسیران اور موجودہ اسیران کے اہل خانہ کا دھرنا جاری ہے۔ سابق اسیران اور دیگر شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ رام اللہ اتھارٹی کی طرف سے اسیران کے اہل خانہ کی سلب کی گئی امداد بحال کرنے تک احتجاج جاری رکھیں گے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق نابلس سےتعلق رکھنے والے سابق اسیر احسان سیف الدین نے مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے دیگر بہن بھائیوں کےساتھ مل کر احتجاجی دھرنا مقاصد پورے ہونے تک جاری رکھیں گے۔ انہوں نے فلسطینی اتھارٹی سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ سابق اسیران کے اہل خانہ کے وظائف فوری طور پر بحال کریں۔
انہوں نے فلسطینی قوم سے اپیل کہ وہ اسیران کے حقوق کے لیے جاری ان کی تحریک میں ان کا ساتھ دیں تاکہ اسیران کے بچوں کے حقوق کا استحصال بند کرنے کے لیے فلسطینی اتھارٹی پر دباؤ ڈالا جاسکے۔
خیال رہے کہ رام اللہ میں وزیراعظم رامی الحمد اللہ کے دفتر کے باہر گذشتہ کئی روز سے فلسطینی اسیران احتجاجی دھرنا دیے ہوئے ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی اسیران کی بند کی گئی مالی امداد فوری طور بحال کرے۔ فلسطینی اتھارٹی کی پولیس متعدد بار فلسطینی اسیران کےاحتجاجی کیمپ کو اکھاڑ کرانہیں تشدد کا نشانہ بنا چکی ہے۔