اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کے لیے سرگرم بین الاقوامی مہم ’BDS‘ نے بتایا ہے کہ اس کی کامیاب کوششوں کے نتیجے میں اسرائیل کی پبلک ٹرانسپورٹ کمپنی ’ایگیڈ‘ 19 کروڑ یوور کی خطیر رقم سے محروم ہو گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عالمی بائیکاٹ تحریک کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی پبلک ٹرانسپورٹ کمپنی ہالینڈ میں ٹرانسپورٹ کے ایک منصوبے کے لیے ٹینڈر حاصل کرنا چاہتی تھی مگر بائیکاٹ تحریک کے نتیجے میں صہیونی کمپنی کو یہ ٹھیکہ نہیں مل سکا ہے۔
’بی ڈی ایس‘ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مہم کی جانب سے ہالینڈ کے حکام کو قائل کرلیا کہ ’ایگیڈ‘ فلسطین کے مقبوضہ عرب شہروں میں قائم کی گئی یہودی کالونیوں میں یہودیوں کی نقل وحمل کے لیے ٹرانسپورٹ کی سہولت مہیا کررہی ہے۔ یوں یہ کمپنی فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے نسل پرستانہ اور اپارتھائیڈ نظام کا حصہ ہے۔
خیال رہے کہ ’ایگیڈ‘ نامی اسرائیلی پبلک ٹرانسپورٹ کمپنی غرب اردن میں یہودی آباد کاروں کی ٹرانسپورٹ کا سب سے بڑا اور موثر ذریعہ ہے۔
حال ہی میں اس کمپنی نے شمالی ہالینڈ میں مواصلات کے شعبے میں ٹھیکہ حاصل کرنے کی کوشش کی تھی مگر بائیکاٹ تحریک نے صہیونی ریاست کو اس ٹھیکے سے محروم کر دیا۔
ایگیڈ کو توقع تھی کہ کمپنی شمالی ہالینڈ میں اگلے 10 سال تک بسیں چلانے کا ٹھیکہ حاصل کرلے گی۔ اس میں دارالحکومت امسٹرڈم میں بھی بسیں چلانا تھیں جس کے بدلے اسے سالانہ 19 کروڑ 10 لاکھ یورو کا منافع حاصل ہونا تھا۔