اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے لبنان کے بعض ذرائع ابلاغ کی جانب سے لبنان میں سرگرم دہشت گرد گروپوں اور فلسطینی مزاحمتی کارکنوں کے باہمی تعلق کے الزامات یکسر مسترد کردیے ہیں۔
حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینی تحریک آزادی اور مزاحمت کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں۔ جھوٹی افواہوں اور غیر حقیقی معلومات کی بنیاد پر فلسطینی مزاحمت کو دہشت گردی سے جوڑنا فلسطین کی تحریک آزادی کو بدنام کرنے کے مترادف ہے۔ حماس لبنان کے بعض ذرائع ابلاغ کی طرف سے فلسطینی مزاحمتی کارکنوں کا دہشت گردوں سے تعلق جوڑنے کے عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔
خیال رہے کہ لبنان کے بعض ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا پر آنے والی خبروں میں الزام عاید کیا گیا تھا کہ لبنان میں حماس دہشت گردوں کو پناہ دے رہی ہے۔
حماس نے لبنانی میڈیا کے الزامات کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دے کر مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ جماعت لبنان کے امن و استحکام اور وہاں پر موجود فلسطینی پناہ گزین کیمپوں میں قیام امن کے لیے کوششیں کررہی ہے۔ حماس کو دہشت گروپوں کے ساتھ جوڑنا فلسطینی تحریک آزادی کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔
حماس نے اخبار ’الدیار‘ میں میشل نصر کے لکھے گئے اس مضمون کو بھی بے بنیاد قرار دیا جس میں کہا گیا تھا حماس لبنان میں شدت پسندوں کو اپنے ہاں پناہ دے رہی ہے۔
حماس کے ایک ذمہ دار ذریعے کا کہنا ہے کہ جماعت پر دہشت گردوں کی پشت پناہی کا الزام باطل اور بے بنیاد دعویٰ ہے۔ حماس اس کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کرتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس لبنان میں فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کی حفاظت اور لبنان کے استحکام کے لیے کوشاں ہے جس کا کسی دہشت گرد گروپ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔