جمعه 15/نوامبر/2024

سلامتی کونسل حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دے:امریکا

بدھ 21-جون-2017

امریکا نے عالمی سلامتی کونسل سے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی قرارداد منظور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ میں امریکی مندوبہ نیکی ہالے نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حماس کے خلاف اشتعال انگیز لب ولہجہ اختیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل حماس اور اس جیسی تمام تنظیموں کو دہشت گرد قرار دے کران پر پابندیاں عاید کرے۔

خبر رساں ادارے’اناطولیہ‘ کے مطابق امریکی مندوبہ نے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل حماس کی مدد کرنے والے ممالک اور اداروں کو بھی سخت سزا دے اور انہیں حماس کی مدد کرنے سے روکا جائے۔

امریکی سفیرہ کا کہنا تھا کہ ہمیں حماس پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنا چاہیے تاکہ غزہ کے عوام کو حماس کے قبضے سے آزاد کیا جاسکے، ہم پہلے ہی حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دے چکے ہیں۔ ہم سلامتی کونسل سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ حماس کو دہشت گرد تنظیم تسلیم کرتے ہوئے اس پر پابندیاں عاید کرے۔

نیکی ہالے نے الزام عاید کیا کہ حماس اسرائیل کے خلاف خطرناک عسکری عزائم رکھتی ہے اور وہ تعلیمی اداروں اور اسپتالوں میں اپنے اسلحہ کے ذخائر چھپا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ اسرائیل نے کبھی بھی غزہ کے عوام کے لیے مشکلات کھڑی نہیں کیں۔ گذشتہ دس سال سے غزہ کی پٹی میں کوئی ایک بھی اسرائیلی نہیں رہ رہا ہے۔ اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کی حمایت کرتے ہوئے امریکی مندوبہ یہ بھول گئیں کہ صہیونی ریاست پچھلے ایک عشرے کے دوران غزہ کی پٹی میں 3500 فلسطینیوں کو وحشیانہ بمباری میں شہید کرچکا ہے۔ اس کے باوجود دہرے معیار کا شکار امریکی حکومت حماس پر اسرائیل کے خلاف عسکری عزائم کا الزام عاید کررہی ہے۔ غزہ کی پٹی کے عوام کو جمہوریت پسندی کی سزا دی جا رہی ہے کیونکہ انہوں نے سنہ 2006ء میں ہونے والےپارلیمانی انتخابات میں حماس کو ووٹ دے کر کامیاب کیا تھا۔

خیال رہے کہ امریکا نے سنہ 1997ء میں حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔

گذشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب میں اسلامی ممالک کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حماس کو القاعدہ اور داعش کی صف میں کھڑا کرتے ہوئے  اس پر پابندیاں عاید کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی