مسجد اقصیٰ کے ڈائریکٹر الشیخ عمر الکسوانی نے کل اتوار کے روز قبلہ اول میں اعتکاف بیٹھے روزہ داروں پر صہیونی فوج کے بہیمانہ تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مذہبی غنڈہ گردی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہےکہ صہیونی ریاست ایک منصوبے کے تحت فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ میں عبادت سے محروم کرنا چاہتی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الشیخ عمر الکسوانی نے مرکزاطلاعات فلسطین کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ صہیونی فوج کی طرف سے مسجد اقصیٰ میں گھس کر نمازیوں اور معتفکین کو تشدد کا نشانہ بنانا مذہبی اشتعال انگیزی اور ناقابل قبول اقدام ہے۔ صہیونی فوج نے نہ صرف مسجد کے محافظوں کو تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ مسجد میں اعتکاف بیٹھے روزہ داروں پر بھی چڑھائی کی۔
الکسوانی کاکہنا تھا کہ صہیونی فورسز کی طرف سے فلسطینی نمازیوں اور معتکفین کو تشدد کا نشانہ بنا کر مسجد اقصیٰ میں کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ فلسطینی خوف زدہ ہوں اور وہاں پر عبادت کے لیے آنا ترک کر دیں۔
انہوں نے مسجد اقصیٰ میں موجودہ کشیدگی کی ذمہ داری صہیونی انتظامیہ اور قابض ریاست پرعاید کی۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ روز اسرائیلی پولیس اور فوج کے ہولناک تشدد کے نتیجے میں کم سے کم 30 نمازی اور معتکفین زخمی ہوگئے تھے۔ اس واقعے کی تمام ترذمہ داری اسرائیل پرعاید ہوتی ہے۔