اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں دو روز قبل تین فدائی حملہ آوروں کی شہادت کے بعد باب العامود کے مقام کو ممنوعہ فوجی علاقہ قرار دیتے ہوئے فلسطینیوں کے وہاں پر جانے پر پابندی عاید کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کی جانب سے باب العامود کے مقام کو ممنوعہ فوجی علاقہ قراردینے کے نتیجے میں مقامی فلسطینیوں کو غیرمعمولی معاشی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے کیونکہ وہاں پر فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد میں دکانیں موجود ہیں۔
خیال رہے کہ جمعہ کے روز باب العامود کے مقام پر تین فلسطینی شہریوں کے صہیونیوں پرحملوں میں ایک اسرائیلی پولیس اہلکار ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے تھے جب کہ قابض فوج کی فائرنگ سے تین فلسطینی شہید ہوگئے تھے۔
صہیونی وزیراعظم نیتن یاھو نے انٹیلی جنس اداروں اور پولیس کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ باب العامود میں فلسطینیوں کی آمد ورفت تا حکم ثانی روک دیں۔ وزیراعظم کی طرف سے حکام کو کہا گیا ہے کہ یہ ہدایات مغربی رام اللہ کےدیر ابو مشعل کے علاقے سے تعلق رکھنے والے تین فلسطینی مزاحمت کاروں کی یہاں پر کارروائی کے بعد جاری کی گئی ہیں۔ اس علاقے میں فلسطینیوں کی آمد ورفت روکنے کا مقصد تفتیشی عمل مکمل کرنا ہے۔
کل ہفتے کے روز باب العامود کے مقام پر اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفرتی تعینات رہی۔ باب العامود کارروائی کے بعد گذشتہ روز اسرائیلی وزیر دفاع لائبرمین، داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان، آرمی چیف گیڈی آئزنکوٹ، انسپکٹر جنرل پولیس رونی الشیخ، انٹیلی جنس ادارے شاباک کے سربراہ نداف ارگمان اور حکومت کی ملٹری انٹیلی جنس رابطہ کمیٹی کے چیئرمین میجر جنرل یواف مرڈ خائے نے ٹیلیفون پر صلاح مشورہ بھی کیا ہے۔