فلسطین کےمقبوضہ بیت المقدس شہر میں ماہ صیام کےتیسرے جمعہ کے موقع پر اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں تین فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے۔ ادھر القدس شہر میں ایک فدائی حملے میں ایک صہیونی پولیس اہلکار ہلاک اور چھ کے زخمی ہونے کی بھی کی اطلاعات ہیں۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کی ویب سائیٹ پر پوسٹ ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ تین فلسطینی نواجوں نے تیز دھار آلات اور فائرنگ کے ذریعے بیت المقدس میں باب العامود کے مقام پر پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک خاتون پولیس اہلکار سمیت سات اہلکار زخمی ہوگئے۔ بعد ازاں زخمی خاتون اہلکار اسپتال میں دم توڑ گئی۔ اسرائیلی پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے تینوں فلسطینی فدائی حملہ آوروں پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کےنتیجے میں وہ تینوں موقع پر ہی شہید ہوگئے۔
فلسطینی وزارت صحت نے اسرائیلی پولیس کی فائرنگ سے بیت المقدس میں باب العامود کے مقام پر تین فلسطینیوں کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔ وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ بیان میں شہداء کی شناخت رام اللہ کے 18 سالہ براء صالح اسامہ احمد عطا، البیرہ کے عادل عنکوش اور 31 سالہ الخلیل کے عامر بدوی کے ناموں سے کی ہے۔ یہ واقعہ افطاری سے کچھ دیر قبل پیش آیا۔ اس کے بعد صہیونی فوج نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔ کشیدگی کی وجہ سے مقامی شہریوں کو قبلہ اول میں نماز کے لیے آنے میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
اسرائیلی پولیس کی طرف سےجاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے تینوں فلسطینیوں کےجسد خاکی قبضے میں لے لیے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہےکہ تینوں فدائی حملہ آور تھے۔ انہوں ایک سات پولیس پر فائرنگ اور چاقوؤں سے حملے کیے جس کے نتیجے میں ایک خاتون اہلکار ہلاک اور چھ زخمی ہوگئے۔