ایک ایسے وقت میں جب فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں بجلی کے بدترین بریک ڈاؤن، اسپتالوں میں طبی سہولیات کے فقدان اور ادویہ کی شدید قلت کے باعث مریض سسک سسک کر جان دینے پرمجبور ہیں۔ دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کی اسرائیل نوازی کاعالم یہ ہے کہ اسرائیلی اسپتالوں کو فلسطینی عہدیدار چوری چھپے عطیات دے کر فلسطینی قوم کی امنگوں کا خون کررہے ہیں۔
اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی کے ایک سینیر عہدیدار نے مقبوضہ شہر ’حیفا‘ میں قائم ’رمبام‘ نامی اسرائیلی اسپتال کو ایک نئے طبی شعبے کے قیام کے لیے بھاری رقم عطیہ کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق رام اللہ اتھارٹی کے عہدیدار کی جانب سے صہیونی ریاست کے ساتھ سخاوت کے مظاہرے پر فلسطین کے عوامی حلقوں میں سخت غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔ کیونکہ ایک طرف غزہ کی پٹی میں مریضوں کو بنیادی طبی سہولیات میسرنہیں۔ مریض بنیادی ضرورت کی ادویات کو ترس گئے ہیں۔ رہی سہی کسر بجلی کے بحران نے نکال دی ہے۔ ایسے میں فلسطینی اتھارٹی کی دشمن کے اسپتالوں کے لیے سخاوت سمجھ سے بالا تر ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے عہدیدار کی جانب سے اسرائیلی اسپتال کو خطیر رقوم عطیہ کرنے کی خبر نے فلسطینی عوام میں سخت مایوسی پیدا کی ہے۔ یہ خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب صدر محمود عباس نے غزہ کے عوام پر مزید پابندیاں عاید کرنے اور دو ملین آبادی پر عرصہ حیات مزید تنگ کرنے کے اقدامات کی دھمکی دی ہے۔