جمعه 15/نوامبر/2024

’اونروا‘ کو ختم کرنے کے اسرائیلی مطالبے کی فلسطین بھرمیں مذمت

پیر 12-جون-2017

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی جانب سے اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے قائم کردہ ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی ’اونروا‘ کو ختم کرنے کے مطالبے کی فلسطین بھرمیں شدید مذمت کی جا رہی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین کی سیاسی جماعتوں، مذہبی گروپوں اور تنظیم آزادی فلسطین نے ’اونروا‘ کے بارے میں نیتن یاھو کے بیان کو جارحانہ اور انتقامی قرار دے کر مسترد کردیا ہے۔
تنظیم آزادی فلسطین  ’پی ایل او‘ کے شعبہ امور پناہ گزین کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی ریاست چونکہ فلسطینی پناہ گزینوں کے بنیادی حقوق اور مطالبات کو تسلیم کرنے سے راہ فرار اختیار کررہی ہے۔ اس کا اظہار نیتن یاھو کے بیان سے ہوتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی کے خلاف نازیبا الفاظ اور اسے ختم کرنے کا مطالبہ بلا جواز اور انتقامی سیاست کا مظہر ہے۔

پی ایل او کا کہنا ہے کہ ’اونروا‘ کو ختم کرنے کا مطالبہ کرنا دراصل فلسطینی پناہ گزینوں کے اپنے وطن میں واپس آنے اور آباد ہونے کے حق سے اںحراف ہے۔ فلسطینیوں کو سنہ 1948ء کی جنگ اور اس کے بعد کی جنگوں کے دوران ملک سے نکالے گئے فلسطینیوں کو دوبارہ اپنے علاقوں میں آباد ہونے کا بھرپور حق حاصل ہے۔

فلسطین کے دیگر مذہبی ، سیاسی اور عوامی نمائندہ حلقوں نے بھی نیتن یاھو کے اس مطالبے کو بلا جواز قرار دے کر مسترد کردیا ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیل کے انتہا پسند وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے فلسطینیوں کے خلاف نفرت کا ایک نیا ثبوت دیتے ہوئے فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے لیے قائم کردہ اقوام متحدہ کی ’ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی‘ اونروا کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں ’اونروا‘ پر کڑی تنقید کی گئی ہے اور کہا ہے کہ اس ادارے کو الگ سے کام کی اجازت دینے کے بجائے اقوام متحدہ کے ہائی کمشین برائے پناہ گزین میں ضم کیا جائے۔

اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ انہوں نے اقوام متحدہ میں امریکی خاتون مندوبہ نیکی ہالے سے گذشتہ ہفتے ملاقات میں بھی ’اونروا‘ کی سرگرمیوں کا معاملہ اٹھایا۔ اس موقع پر امریکی مندوبہ سے کہا گیا تھا کہ وہ اونروا کو الگ سے کام کی اجازت دینے کے بجائے ہائی کمیشن برائے پناہ گزین میں شامل کریں۔

نیتن یاھو کاکہنا تھا کہ پناہ گزین صرف فلسطین نہیں بلکہ دنیا میں اس وقت کروڑوں کی تعداد میں پناہ گزین موجود ہیں۔ ان سب کے امور کی نگرانی اقوام متحدہ کا ہائی کمشن کررہا ہے۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے الگ سے ریلیف ایجنسی کیوں قائم کی گئی ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی