فلسطین میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی ماہ صیام میں بھی بدستورجاری ہے۔ گذشتہ روز غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں ایک اور فلسطینی نوجوان شہید اور نو زخمی ہوئے۔ آنسوگیس شیلنگ سے دسیوں فلسطین دم گھٹنے سے بھی متاثرہوئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کے روز نماز جمعہ کے اجتماعات کے بعد ہزاروں فلسطینی شہری غزہ کی ناکہ بندی اور ریاستی دہشت گردی کے خلاف مشرقی غزہ میں ایک احتجاجی مظاہرے کے لیے جمع ہوئے۔ فلسطینی مظاہرین نے احتجاج کرتے ہوئے مشرقی غزہ میں نقطہ تماس کی طرف بڑھنے کی کوشش کی تو اسرائیلی فوج نے نہتے مظاہرین پر گولیوں کی بارش برسا دی۔ اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں ایک شہری شہید اور نو زخمی ہوگئے۔
غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے بتایا کہ قابض فوج کی فائرنگ سے 20 سالہ نوجوان عاید خمیس جمعہ گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوا جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
ترجمان نے بتایا کہ عاید خمیس جمعہ کو مشرقی غزہ میں جبالیا کے مقام پر احتجاجی مظاہرے میں حصہ لینے کے دوران گولیوں کا نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے فائرنگ کے نتیجے میں ایک گولی خمیس کے سرمیں لگی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔ اسپتال منتقل کیے جانے کے بعد وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوتے دم توڑ گیا۔ مظاہرےمیں فائرنگ سے کم سے کم 6 فلسطینی زخمی ہوگئے۔
ادھر فلسطینی تنظیم القدس بریگیڈ نے بتایا ہے کہ شہید فلسطینی نوجوان عاید خمیس جمعہ اس کا کارکن تھا۔
القدس بریگیڈ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے چار فلسطینی زخمی ہوگئے۔ تمام زخمیوں کی ٹانگوں میں گولیاں لگی ہیں۔ اسرائیلی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پرآنسوگیس کی شیلنگ بھی کی جس کے نتیجے میں متعدد شہری دم گھٹنے سے متاثر ہوئے۔
البریج پناہ گزین کیمپ کے قریب بھی اسرائیلی فوج اور فلسطینی شہریوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق مشرقی الشجاعیہ میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کےخلاف ہونے والے مظاہرے میں نقاط تماس کے مقام پر 9 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ انہیں علاج کے لیے اسپتالوں میں لایاگیا ہے۔
البریج پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک 56 سالہ کسان بھی زخمی ہوا ہے۔