فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے غزہ کی پٹی کی ناکہ بندی مزید سخت کیے جانے اور اہالیان غزہ کا معاشی گھیراؤ کرنےپر فلسطین کی چھ بڑی مذہبی سیاسیی جماعتوں نے متفقہ موقف اپنانے کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں چھ فلسطینی مذہبی اور سیاسی جماعتوں نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں غزہ کے عوام کا معاشی محاصرہ مزید سخت کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
فلسطینی سیاسی جماعتوں نے فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے 277 سابق اسیران کے اہل خانہ کو ملنے والی مالی مراعات ختم کرنے کو ظالمانہ اور غیر منصفانہ اقدام قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ فلسطینی اتھارٹی غزہ کی پٹی کے عوام کے خلاف اسرائیل کے ساتھ مل کر انتقامی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔
فلسطینی سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ رام اللہ اتھارٹی کی جانب سے سابق اور موجودہ اسیران کے اہل خانہ کی مالی مراعات ختم کرنا ستم رسیدہ اور محصورشہریوں سے انتقال لینے کے مترادف ہے۔ فلسطینی سیاسی اور مذہبی جماعتیں رام اللہ اتھارٹی کےاس اقدام کو کسی صورت میں قبول نہیں کریں گی۔ اسیران اور شہداء کے ورثاء کو دیے جانے والے وظائف کی بندش کے خلاف ہرسطح پر احتجاج کیا جائے گا۔
بعد ازاں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘، اسلامی جہاد، عوامی محاذ برائے آزادی فلسین، پیپلز فرنٹ، الصاعقہ، پروگریسیو موومنٹ اور دیگر جماعتوں کے دستخطوں پر مشتمل ایک بیان پریس کو بھی جاری کیا گیا جس میں اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل فلسطینیوں کے اہل خانہ کو دی جانے والی مراعات ختم کرنے کی مذمت کی گئی ہے۔