صہیونی ریاست کےدباؤ اور مطالبے پر یورپی ملک ڈنمارک نے فلسطینی امدادی اداروں کو فراہم کی جانے والی رقوم بند کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل میں متعین ڈینش سفیر جیسبر فہر نے کہا کہ ان کی حکومت نے ایسی تمام غیر سرکاری فلسطینی تنظیموں [این جی اوز] کے فنڈز روک دیے ہیں جو ’دہشت گردی اور اسرائیل کے دہشت گردی کو مزاحمت قرار دے کراس کی حمایت کرتی ہیں۔
اسرائیلی صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈینش سفیر کاکہنا تھا کہ ان کی حکومت نے ایسی تمام تنظیموں کو دہشت گردی کی حمایت کرتی ہیں کہ ساتھ تعلق ختم کردیا ہے۔ ڈنمارک سے کسی ایسے گروپ کو مالی مدد نہیں ملے گی جو اسرائیل کے خلاف دہشت گردی کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈینش حکومت فلسطینی این جی ازو کو امداد فراہم کرنے والے اداروں سے بھی صرف کی گئی امداد واپس لینے کا کہے گی۔
خیال رہے کہ ڈنمارک کے سفیر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ڈینش حکومت نے حال ہی میں فلسطینی خواتین کے حقوق کے لیے کام کرنےوالی ’شہیدہ دلال المغربی‘ نامی این جی او کی امداد بند کردی تھی۔
حال ہی میں اسرائیلی اخبار ’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ ڈینش وزارت خارجہ نے عندیہ دیا ہے کہ وہ فلسطینی امدادی تنظیموں کی ایک فہرست مرتب کررہا ہے جس میں اسرائیل کے خلاف کارروائیوں کی حمایت کرنے والے گروپوں کو الگ کیا جائے گا تاکہ انہیں ڈنمارک کی جانب سے مالی امداد فراہم نہ کی جاسکے۔