اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے اپنی رپورٹس میں بتایا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ اور دوسرے فلسطینی گروپوں کی جانب سے سنگین نتائج کی دھمکی کے بعد اسرائیل نے غزہ کو بجلی کی ترسیل میں کمی کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی نیوز ویب پورٹل ’وللا‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ حکومت کی طرف سے یکم جون سے غزہ کی پٹی کو فراہم کردہ بجلی کی مقدار کم کرنے کا فیصلہ کیا تھا مگر حماس اور دوسرے فلسطینی گروپوں کی طرف سے غزہ کی بجلی میں کمی کے سنگین نتائج اور اسرائیل کو اس کا ذمہ دار قرار دینے کے بعد تل ابیب نے غزہ کی بجلی کم کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سابقہ اطلاع اور بیان کے برعکس گذشتہ روز غزہ کی بجلی کم نہیں کی گئی بلکہ داخلی سلامتی کے وزیر ار اور توانائی و بنیادی ڈھانچے کے وزیر ’یوفاشٹانٹز‘ نے فی الحال بجلی کی سپلائی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم وہ اس حوالے سے مزید انتظار کررہے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے فلسطینی علاقوں کے لیے رابطہ کار یوآف مرڈخائی نے حال ہی میں کہا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے بجلی کے بلوں کی ادائیگی میں کمی کے بعد جواب میں اسرائیل غزہ کی پٹی کو فراہم کردہ بجلی کم کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے بجلی کے بلات ادا نہیں کیے جاتے جس کے نتیجے میں ہم غزہ کی بجلی کم کرنے پرمجبور ہوں گے اور اس فیصلے کا اطلاق یکم جون سے ہوگا۔
اسرائیلی عہدیدار کے اس دھمکی آمیز بیان کے بعد حماس اور دیگر فلسطینی تنظیموں کی طرف سے خبردار کیا گیا تھا کہ اگر غزہ کی پٹی کی بجلی میں کمی کی گئی تو اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے جن کا ذمہ دار اسرائیل ہو گا۔