جمعه 15/نوامبر/2024

ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ اسرائیل سے نیتن یاھو کی مقبولیت میں اضافہ

پیر 29-مئی-2017

اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ اسرائیل کے بعد وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور ان کی جماعت ’لیکوڈ‘ کی عوامی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔

اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 2 پرکیے گئے ایک سروے میں بتایا گیا ہے کہ ٹرمپ کا دورہ نیتن یاھو اور ان کی جماعت لیکوڈ کے لیے مثبت رہا۔

سروے رپورٹ کے مطابق شہریوں کی اکثریت کا کہنا ہے کہ اگر آج اسرائیل میں پارلیمانی انتخابات کا انعقاد ہوتا ہے تو نیتن یاھو کی جماعت سروے رپورٹ کے مطابق شہریوں کی اکثریت کا کہنا ہے کہ اگر آج اسرائیل میں پارلیمانی انتخابات کا انعقاد ہوتا ہے تو نیتن یاھو کی جماعت 30 سیٹوں پر کامیابی حاصل کرسکتی ہے۔ سابقہ سروے میں لیکوڈ کی متوقع سیٹوں کا اندازہ 22  بتایا گیا تھا۔

یہ سرورے رپورٹ ’مدغام‘ انسٹیٹٰیوٹ اور ’آئی  بانیل‘ کمپنی کے اشتراک سے کیا گیا۔ اس میں دوسرے نمبر پر ’فیوچر‘ پارٹی کی سیٹیں متوقع طورپر 22  بتائی گئی ہیں۔ عرب اتحاد کی 13 صہیونیت کیمپ کی 12 نشستیں بتائی گئی ہیں۔

سروے میں بتایا گیا ہے کہ اگرآج پارلیمانی انتخابات ہوتے ہیں تو جیوش ہوم 9، شاس ، یہودت ھتورا، کلنا، اسرائیل بیتنا 7 سیٹوں پر کامیابی حاصل کریں گی۔

اسی طرح متوقع طور پرنئی حکومت میں وزیراعظم کے عہدے کے لیے نیتن یاھو کی حمایت 35 فی صد، یائیرلبید کی 14 فی صد، ایہود باراک کی 9 فی صد، بینٹ کی 5 اور یتزحاق ہرٹزوگ کی 4 فی کی گئی۔

سروے میں 50 فی صد یہودیوں نے سنہ 1967ء کی حدود میں آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبے کی حمایت کی۔ 47 فی صد کا کہنا ہے کہ بڑی یہودی کالونیوں کو اپنی جگہ پر برقرار رکھتے ہوئے تبادلہ اراضی کے فارمولے کے مطابق فلسطینی ریاست قائم کی جائے۔39 فی صد نے اس فلسفے کی مخالفت کی جب کہ 14 فی صد نے کوئی رائے دینے سے معذرت کی۔

مختصر لنک:

کاپی