اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت مقبوضہ بیت المقدس کی شعفاط قصبے، شعفاط کیمپ اور کفر عقب کے علاقے کو بیت المقدس سے الگ تھلگ کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 10کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صہیونی قومی سلامتی کونسل ایک نئے پلان پرغور کررہی ہے جس کے تحت شعفاط کیمپ اور کفر عقب کو بیت المقدس کی اسرائیلی بلدیہ سے الگ کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کفر عقب اور شعفاط کیمپ کو بیت المقدس سے الگ تھلگ کرنے کایہ پلان بیت المقدس پر اسرائیلی قبضے کے 50 سال پورے ہونے کے موقع پر تیار کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اس تجویز کے حامی ہیں تاہم اپوزیشن جماعتوں نے اس کی مخالفت کی ہے۔
ذرائع کے مطابق کفر عقب اور شعفاط کیمپ کو القدس سے الگ کرکے شہر سے باہر اسرائیل کی مقامی یہودی کونسل میں شامل کرنے کا پلان دراصل بلدیہ کا انتظامی فیصلہ ہے۔ کفر عقب اور شعفاط کیمپ میں ایک لاکھ 40 ہزار فلسطینی آباد ہیں۔ بیت المقدس سے اس گنجان آباد علاقے کو الگ تھلگ کرنا شہر کو تقسیم کرنا اور اس کی فلسطینی آبادی پریہودیوں کا غلب کرانے کی کوشش ہے۔