فلسطینی اتھارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے فلسطینی اقتصادی ترقی اور بہتری کے لیے اسرائیل کے سامنے مطالبات کی ایک فہرست پیش کی تھی مگر صہیونی ریاست نے فلسطینی معیشت کی بہتری کی تمام تجاویز اور مطالبات یک جنبش قلم مسترد کردیے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے ترجمان نبیل ابو ردینہ نے کہا کہ غرب اردن کے سیکٹر ’C‘ میں فلسطینی اقتصادی پروگرام کی بہتری کے لیے ذمہ داریوں اور سیکیورٹی اختیارات کے مطالبات مسترد کردیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ غرب اردن کے’سیکٹر C‘ کی مکمل نگرانی فلسطینی اتھارٹی کے سپرد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ صہیونی حکومت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ غرب سیکٹر سی میں ایک ہوائے اڈے کے قیام کے لیے فلسطینی اتھارٹی کو اختیارات تفویض کرے۔
فلسطینی اتھارٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ صہیونی حکومت کی طرف سے غرب اردن میں فلسطینی معیشت کی بہتری کے لیے جن اقدامات کا اعلان کیا گیا تھا ان میں سے کسی ایک عہد وپیمان پر بھی عمل درآمد نہیں کیا گیا۔