فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے کل ہفتے کے روز اردن میں منعقدہ ’بحر مردار اقتصادی کانفرنس‘ کے موقع پر اسرائیلی اپوزیشن رہ نما اور سابق وزیرخارجہ زیپی لیونی سے ملاقات کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں آنے والی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ صدر عباس نے عمان میں سابق وزیرخارجہ زیپی لیونی سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دونوں رہ نماؤں نے موجودہ علاقائی صورت حال اور امن بات چیت کی بحالی کے امکانات پر بات کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محمود عباس نے عندیہ دیا کہ اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات اور تعطل کا شکار مذاکرات بحال کرنے کے لیے تیار ہیں۔
عبرانی نیوز ویب پورٹل ’وللا‘ نے محمود عباس کا ایک بیان نقل کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انہو نے کل ہفتے کو عمان میں منعقدہ بحر مردار اقتصادی فورم کے موقع پر اسرائیلی اپوزیشن جماعت ’صہیونیت کیمپ‘ کی سرکردہ لیڈ زیپی لیونی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر فلسطین۔ اسرائیل امن مذاکرات کی بحالی کے امکانات پر بات چیت کی گئی۔ صدر عباس کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ وہ نیتن یاھو سے ملاقات کرنے اور امن مذاکرات بحال کرنے کے لیے تیار ہیں۔
صدر عباس نے کہا کہ امریکی صدر کے دورہ مشرق وسطیٰ سے فائدہ اٹھاتے ہوئے فلسطین۔ اسرائیل تنازع کا کوئی حل نکالا جانا چاہیے۔ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی ہے۔ اب نیتن یاھو سے ملاقات کے لیے بھی تیار ہیں۔
اخبارات میں یہ خبریں بھی چھپی ہیں کہ فلسطینی اتھارٹی مذاکرات کی بحالی کے لیے اپنی شرائط سے دست بردار ہوگئی ہے۔ اب فلسطینی اتھارٹی یہودی آباد کاری روکے جانے، دو ریاستی حل کا مطالبہ کرنے اور قیدیوں کی رہائی کی شرط پیش نہیں کرے گی۔