چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی عدالت سے حماس کمانڈر کے قاتلوں کو سزائے موت کا حکم

اتوار 21-مئی-2017

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں قائم ایک فیلڈ فوجی عدالت نے آج اتوار کے روز اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے کمانڈر مازن فقہا کے قاتلوں کو حتمی طور پر سزائے موت کا حکم دیا ہے۔ تینوں ملزمان فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کرسکتے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کمانڈر مازن فقہا کے دو قاتلوں کو پھانسی کے ذریعے موت کے گھاٹ اتارنے جب کہ تیسرے ملزم کو گولی مار کر قتل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ تیسرے ملزم کو گولی مارنے کا حکم اس لیے دیا گیا کیونکہ وہ رام اللہ اتھارٹی کے سیکیورٹی ادارے کا اہلکار رہ چکا ہے۔

غزہ کی پٹی میں فلسطینی جوڈیشل اتھارٹی کی جانب سے پریس کانفرنس کے دوران عدالتی فیصلے کا اعلان کیا گیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شہید مازن فقہا کی جان لینے والے صہیونی دشمن کے ایجنٹوں کو دی گئی سزا حتمی اور فیصلہ کن ہے جس کے خلاف اپیل نہیں کی جاسکتی۔ سزائے موت سنائے جانے کےبعد تینوں کی سزا پر جلد از جلد عمل درآمد کیا جائے گا۔

غزہ میں ملٹری پراسیکیوٹر ناصر سلیمان نے بتایا کہ فقہا کے قاتلوں کے خلاف تمام تحقیقات شفاف طریقے سے مکمل کی گئیں اور ان کا عدالت میں شفاف ٹرائل کیا گیا۔ ملزمان کو جلد از جلد سزا دلوانے کے لیے خصوص فیلڈ فوجی عدالت تشکیل دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی قانون کی رو سے مخصوص حالات میں اسپیشل ملٹری کورٹس کی تشکیل کی اجازت موجود ہے۔

مازن کے قاتلون [اشرف ، ا ل] اور [ھشام ،م، ع] کو خیانت، دشمن کے لیے جاسوسی اور دشمن کے ایماء پر ایک مجاھد کمانڈر کو شہید کرنے کے الزام میں پھانسی کے ذریعے سزا دینے کا حکم دیا گیا ہے۔ تیسرے ملزم [عبداللہ ا ن] کو سابقہ سرکاری سیکیورٹی اہلکار ہونے کی وجہ سے دشمن کے لیے جاسوسی کرنے، قوم سے خیانت اور حماس کمانڈر کے قتل میں معاونت کرن، ایجنٹوں کو القسام بریگیڈ کے کمانڈروں کی رہائش گاہوں اور گاڑیوں کی معلومات مہیا کرنے کے جرم میں گولی مار کر ہلاک کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ القسام بریگیڈ کے کمانڈر مازن فقہا کو وسط مارچ کو نامعلوم افراد نے گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔

حال ہی میں حماس کے سیاسی شعبے کے نو منتخب سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا تھا پولیس نے مازن شہید کے قاتلوں کو گرفتار کرلیا ہے جن کے خلاف جلد ہی قانونی کارروائی شروع کی جائے گی۔

 

مختصر لنک:

کاپی