اسرائیلی جیلوں میں پابند سلاسل بھوک ہڑتالی فلسطینی اسیران کے معاملے میں مجرمانہ لاپرواہی برتنے پر فلسطینی سیاسی قیادت نے رام اللہ اتھارٹی اور صدر عباس پر کڑی تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھوک ہڑتالی اسیران موت کے منہ میں ہیں اور صدرعباس دنیا بھرمیں سیر سپاٹے میں مصروف ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کے اسیر سیکرٹری جنرل احمد سعدات کی اہلیہ عبلہ سعدات نے اندرون فلسطین سخنین شہر میں اسیران کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے نکالے گئے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 17 اپریل سے اسرائیلی جیلوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی قیدی زندگی اور موت کی کیفیت میں ہیں۔ دوسری طرف فلسطینی اتھارٹی اور صدر محمود عباس دنیا بھر میں سیر سپاٹے میں مصروف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صدرعباس کبھی امریکا، کبھی بھارت اور کبھی روس کے دورے پر ہوتے ہیں مگر انہیں بھوک ہڑتالی اسیران کی کوئی پرواہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ قومی ہیروز کے معاملے میں لاپرواہی برتے وہ قوم کے خیر خواہ نہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں 1800 فلسطینی اسیران اجتماعی بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ فلسطینی اتھارٹی اور صدرعباس پرالزام ہے کہ انہوں نے اسیران کے معاملے کو قومی اور عالمی سطح پر نہیں اٹھایا جتنا کہ ان کی ذمہ داری تھی۔