جمعه 15/نوامبر/2024

ٹرمپ سے مذاکرات میں مصنوعی جزیرے کی اسرائیلی تجویزشامل

ہفتہ 13-مئی-2017

اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ غزہ کے ساحل پرایک مصنوعی جزیرے کی تجویز پربھی بات چیت کرے گی۔

اسرائیل کے عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی 2 کے مطابق انٹیلی جنس اور ٹرانسپورٹ کے وزیر یسرائیل کاٹز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ رواں ماہ کے آخرمیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ اسرائیل کے موقع پر ان کے سامنے غزہ کے ساحل پر ایک مصنوعی جزیرہ قائم کرنے کی تجویز بھی پیش کی جائے گی۔

ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مصنوعی جزیرے کی تجویز پہلے بھی زیرغور آچکی ہے تاہم یہ پہلا موقع ہے یہ اسے امریکی صدر کے سامنے بھی پیش کیا جائےگا۔

رپورٹ میں کہا گیاہے کہ امریکی صدر اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کی قیادت سے ملاقات میں تنازع فلسطین پر بات چیت کریں گے۔ اس کے علاوہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان امن مذاکرات کی بحالی سے متعلق تجاویز بھی زیربحث لائی جائیں گی۔

ٹی وی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ غزہ کے ساحل پر مصنوعی جزیرے کی تجویز فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان تعطل کا شکار بات چیت بحال کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ جمعہ کو اسرائیل کے دورے پر آرہےہیں۔اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کی آمد سے کسی بڑے بریک تھرو یا سرپرائز کی توقع نہیں کی جاسکتی۔

اسرائیلی وزیراعظم اور صہیونی ریاست کے سیکیورٹی ادارے غزہ کے ساحل پر مصنوعی جزیرے کے قیام کی تجویز کی حمایت کرچکے ہیں۔

ٹی وی رپورٹ کے مطابق مصنوعی جزیرے میں ایک ہوائی اڈہ اور بندرگاہ تعمیر کی جائے گی۔ اس کی نگرانی عالمی امن فوج اور اسرائیل کے پاس مشترکہ طور پرہوگی۔

مختصر لنک:

کاپی