فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں صدر محمود عباس کے حکم پر آج 13 مئی ہفتے کے روز بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے۔ بلدیاتی انتخابات میں فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے غزہ کی پٹی اور بیت المقدس کو دانستہ طور پرنظر انداز کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا آغاز مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے ہوا جو شام پانچ بجے تک جاری رہے گا۔
اس دوران 461 پولنگ مراکز قائم کیے گئے ہیں جہاں فلسطینی شہری آج بلدیاتی نمائندوں کا انتخاب کریں گے۔
اطلاعات کے مطابق غرب اردن میں لوکل باڈیز کی 145 سیٹوں کے لیے امیدواروں کی فہرستیں جاری کی گئی ہیں۔ تمام باڈیز کے لیے ایک امیدوار کی فہرست جاری کی گئی۔
فلسطینی الیکشن کمیشن کی طرف سے جمعہ کے روز انتخابی میں ختم کرنے کا اعلان کیا گیا۔ جمعرات کو فلسطینی اتھارٹی کے سرکاری 11 ہزار ملازمین نے ووٹ کاسٹ کئے۔ سرکاری ملازمین کی پولنگ میں ٹرن آؤٹ 80.8 فی صد رہا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابی عمل کی مانیٹرنگ کے لیے 1400 مقامی اور غیر ملکی مبصرین تعینات کیے گئے ہیں جو 70 بین الاقوامی اور علاقائی اداروں کی نمائندگی کرتے ہیں۔
فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے بلدیاتی انتخابات کا انعقاد صرف غرب اردن کے علاقوں میں کیا گیا جب کہ غزہ کی پٹی اور بیت المقدس میں بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے گئے۔ فلسطینی وزیراعظم رامی الحمد اللہ نے الزام عاید کیا تھا کہ حماس نے غزہ کی پٹی میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد مسترد کردیا ہے۔ حالانکہ حماس کی طرف سے بلدیاتی انتخابات کی پوری تیاری کی گئی تھی۔
گذشتہ برس اکتوبر میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات فلسطینی سپریم کورٹ نے روک دیے تھے۔ سپریم کورٹ میں انتخابات کے خلاف ایک رٹ دائر کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ موجودہ حالات میں بلدیاتی انتخابات متنازع ہوں گے۔غزہ کی پٹی کی عدالتیں الیکشن سے متعلق کیسز کی سماعت کی اہل نہیں۔ اس لیے انتخابات صرف غرب اردن کی حدود کے اندر کرائے جائیں۔