جمعه 15/نوامبر/2024

پورا فلسطین مقبوضہ ہے،آزادی کی جدو جہد جاری رکھیں گے:الزھار

جمعرات 11-مئی-2017

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن ڈاکٹر محمود الزھار نے کہا ہے کہ صہیونی ریاست پر جنون طاری ہے۔ دشمن اپنے تمام وسائل کے ذریعے انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا مرتکب ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حماس قضیہ فلسطین کے کسی تصفیے کا حصہ نہیں بنے گی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حماس رہ نما ڈاکٹر الزھار نے کہا کہ فلسطینی قوم اور قضیہ فلسطین کو جس طرح کے حالات کا سامنا ہے اس کا تقاضا ہے کہ ہم قضیہ فلسطین پر کسی قسم کا تصفیہ قبول کرنے سے انکار کردیں۔

حماس کے نئے پارٹی منشور کے بارے میں بات کرتے ہوئے الزھار نے کہا کہ فلسطین کی سیاسی قاموس میں وہ تمام اصطلاحات مروجہ ہیں جو حماس نے اپنے منشور میں بیان کی ہیں، ترمیم شدہ منشور میں کوئی نئی بات شامل نہیں کی گئی۔ نئے منشور کا جوہر قومی میثاق ہے اور حماس نے اپنے منشور کے ذریعے اپنے اصولی  موقف کا  نیا میکینزم پیش کیا ہے۔

ڈاکٹر محمود الزھار کا کہنا تھا کہ حماس کا سیاسی منشور حماس کی دیرینہ پالیسی سے متضاد نہیں۔ اگر 1967ء کی سرحدوں میں فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جاتا ہے تو ہم سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی آزادی کے مطالبے کی طرف بڑھ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین مذاکرات سے آزاد نہیں ہوگا۔ فلسطینی قوم کو مسلح مزاحمت سمیت تمام محاذوں پر جدو جہد جاری رکھے۔

ڈاکٹر الزھار کا کہنا تھا کہ اگر فلسطین کے ایک فیصد حصے پربھی اسرائیل کا قبضہ قائم رہے تو حماس اس ایک فیصد کو بھی آزاد کرانے کے لیے جدو جہد کرے گی۔

حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ دینی، اخلاقی اورقومی سمیت کسی بھی پہلو سے فلسطینی قوم اپنے وطن کی ایک بالشت سے بھی دست بردار نہیں ہوگی۔ ارض فلسطین سے دستبردار ہونے والوں کےہاتھ کاٹ دیے جائیں گے۔

الزھار نے کہا کہ پورا فلسطین مقبوضہ ہے۔ جب تک فلسطین کے چپے چپے کو دُشمن کے قبضے سے آزاد نہیں کرایا جاتا حماس جدو جہد جاری رکھے گی۔

مختصر لنک:

کاپی