مصری حکام نے ایک بار پھر رفح کراسنگ کو یکطرفہ ٹریفک کے لئے کھولتے ہوئے مصری سرحد پر پھنسے ہوئے افراد کو غزہ میں داخلے کی اجازت دے دی۔
غزہ کی وزارت داخلہ میں کراسنگ اور بارڈر اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا کہ رفح کراسنگ کو تین دنوں کے لئے کھول دیا گیا ہے تاکہ مصری سرحد پر غزہ میں داخلے کے خواہشمند افراد کو فلسطین میں داخلے کی اجازت مل سکے۔
اتھارٹی کا کہنا تھا کہ اس وقت غزہ سے باہر سفر کے خواہشمند افراد کی تعداد 20 ہزار ہے جن میں مریض، طلباء اور غیر ملکی پاسپورٹس کے حامل افراد شامل ہیں۔
غزہ کی وزارت داخلہ کے مطابق رفح کراسنگ کو 55 دنوں کی بندش کے بعد دوبارہ کھولا گیا جس کی وجہ سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
رفح کراسنگ غزہ کو مصر کے ذریعے سے باہر کی دنیا سے ملاتی ہے۔ کراسنگ کو جولائی 2013ء میں مکمل طور پر بند کردیا گیا تھا اور اس کے بعد وقفے وقفے سے اس کو انسانی بنیادوں کو کھولا جاتا رہا ہے۔