اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے غزہ کی پٹی کو مکمل طور پراندھیرے میں ڈبونے کا حتمی فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ غزہ کو بجلی کی فراہمی سے معذرت کرتی ہے۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل ’10‘ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے عہدیداروں نے غزہ اور غرب اردن کے سرحدی علاقوں میں اسرائیل کے رابطہ کار جنرل ’یوآو مرڈ کائی‘ کو بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی کو بجلی کی فراہمی مکمل طور پر روک دی گئی ہے۔
ٹی وی رپورٹ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے باضابطہ طور پرصہیونی رابطہ کار کو بتایا گیا ہے کہ رام اللہ اتھارٹی غزہ کو بجلی سپلائی کرنے سے معذرت کرتی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے غزہ کو بجلی کی 10 سپلائی لائنوں کے ذریعے بجلی فراہم کی جاتی ہے جو غزہ کی بجلی کی ضروریات کا 30 فی صد پورا کرتی ہیں۔
ادھر اسرائیل کے عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوٹ‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایک سینیر فوجی عدیدار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ غزہ آنے والے دنوں میں بجلی سے محروم ہونے والی ہے اور اسرائیلی فوج دیکھ رہی ہے کہ آیا غزہ میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ اس بحران سے کیسے نمٹ سکتی ہے۔
اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی کو فراہم کردہ بجلی بلات کی ادائیگی فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے ادا کی جاتی ہے۔ اب فلسطینی اتھارٹی نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی کی بجلی کی قیمت ادا نہیں کرسکتی۔ غزہ کو فراہم کردہ بجلی کے عوض 40 ملین شیکل ماہانہ ادا کیے جاتے ہیں۔ اسرائیل یہ رقم فلسطین کو دیے جانے والے ٹیکسوں کی رقوم سے کاٹ لیتا ہے۔
حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے غزہ کی پٹی کو بجلی کی فراہمی روکنے کی دھمکی دی تھی۔ واضح رہے کہ اسرائیلی ریاست سے غزہ کو 120 میگاواٹ بجلی فراہم کی جاتی ہے۔