فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم میں ’المہد‘ گرجا گھر کے سامنے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی اسیران کی ماؤں نے احتجاجی مظاہرہ کرنے کے ساتھ ساتھ کئی گھنٹے تک اسیر بیٹوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے دھرنا بھی دیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق بیت لحم کے وسط میں’المہد‘ چرچ کے باہر سیکڑوں فلسطینی خواتین نے جمع ہو کر اسرائیلی جیلوں میں قید اپنے بیٹوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرہ کیا۔
اسیران کی ماؤں نے اپنے بیٹوں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں ۔ انہوں نے اسرائیلی زندانوں میں اپنے حقوق کے حصول کے لیے شروع کی گئی بھوک ہڑتال ’عزت اورآزادی‘ کی مکمل حمایت کی۔ احتجاجی دھرنے کے دوران خواتین رہ نماؤں نے خطاب میں اسرائیلی قید خانوں میں اسیران کے حقوق کی سنگین پامالی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے صہیونی ریاست کے جرائم کے خلاف شدید نعرے بھی کی۔
ادھر شمالی بیت لحم کے داخلی راستے پر اقعے عایدہ کیمپ میں اسرائیلی فوج اور فلسطینی شہریوں کے درمیان تصادم ہوا۔ فلسطینی شہریوں نے صہیونی فوج پر سنگ باری کی۔ جواب میں قابض فوج نے نہتے فلسطینی نوجوانوں پر آنسوگیس کی شیلنگ کی اور ربڑ کی گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوگئے۔