چهارشنبه 30/آوریل/2025

سیاست دانوں کا صدر محمود عباس پر غزہ کے خلاف سازش کا الزام

منگل 25-اپریل-2017

فلسطین کے سرکردہ سیاسی رہ نماؤں نے صدر محمود عباس پر غزہ کی پٹی کے عوام کے خلاف سازش کا الزام عاید کرتے ہوئے ان کی غزہ بارے پالیسیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی سیاسی رہ نماؤں کا کہنا ہے کہ صدر محمود عباس کی طرف سے غزہ کی پٹی کےعوام پر معاشی پابندیاں مسلط کرنا  دوملین لوگوں کے خلاف انتقامی پالیسی سازش ہے جس کا مقصد غزہ کے عوام کے گرد گھرا تنگ کرنا ہے۔

فلسطینی تحریک احرار کے سیکرٹری جنرل خالد ابو ہلال نے کہا کہ صدر محمود عباس کی جانب سے غزہ کے عوام کو اپنے سامنے جھکنے پرمجبور کرنا بدترین سازش ہے۔ صدر محمود عباس غزہ کی پٹی کے عوام پر دباؤ ڈال کر قوم کی کسی قسم کی خدمت نہیں کررہے ہیں۔ وہ امریکا اور عالمی سازش کا حصہ بن کر غزہ کے عوام کے خلاف انتقامی پالیسیوں پرعمل ہیرا ہیں۔

غزہ کی پٹی میں فلسطینی اتھارٹی کے خلاف نکالے گئے ایک جلوس سے خطاب کرتے ہوئے ابوہلال نے کہا کہ صدر محمود عباس نے غزہ کے عوام کے بجلی کے بلات میں اضافہ اور تنخواہوں میں کمی کرکے غزہ کے عوام پر معاشی بم گرایا ہے۔

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئےعوامی مزاحمتی کمیٹی کے سربراہ محمد ابو طیر نے کہا کہ غزہ کی پٹی ایک دن بھی فلسطینی اتھارٹی پر بوجھ نہیں رہی مگر فلسطینی اتھارٹی نے غزہ کے عوام کو ہمیشہ نظرانداز کیا۔

انہوں نے استفسار کیا کہ اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر تین بار جنگیں مسلط کیں  مگر صہیونی ریاست نے غزہ کے عوام کو کیا دیا۔ ان کی تمام تر کوششیں فلسطینی عوام کے خلاف سازشوں سے شروع ہوتی اور سازشوں پر ختم ہوتی ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی