فلسطینی صدر محمود عباس کی جماعت تحریک فتح کے ایک ذمہ دار ذریعے نے بتایا ہے کہ جماعت کی مرکزی کمیٹی کے وفد کا غزہ کی پٹی کا دورہ منسوخ ہوگیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق تحریک فتح کے ذرائع کا کہنا ہے کہ جماعت کی طرف سے حماس کو بھیجے گئے پیغام کے بعد غزہ کی پٹی کے دورے کی کوئی ضرورت نہیں رہی ہے۔
ادھر فتح کے مرکزی رہ نما عبداللہ ابو سمہدانہ نے ’قدس پریس‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جماعت کے رہ نماؤں روحی فتوح اور احمد حلس نے گذشتہ منگل کو حماس کی قیادت کو ایک زبانی پیغام پہنچایا گیا تھا۔
ابو سمہدانہ نے کہا کہ فتح کے پیغام کا جواب حماس اور فتح کے درمیان باضابطہ مذاکرات میں دیا جائے گا۔ توقع ہے کہ یہ مذاکرات حماس کےسیاسی شعبے کے نائب صدر ڈاکٹرموسیٰ ابو مرزوق اور فتح کی مرکزی کمیٹی کے رکن عزام الاحمد کےدرمیان ہوں گے۔
فتحاوی رہ نما کا کہنا ہے کہ گینڈ اب حماس کے کورٹ میں ہے۔ اب ابو مرزوق کی ذمہ داری ہے کہ وہ باضابطہ طور پر فتح کے مکتوب کا جواب دیں۔
خیال رہے کہ فلسطینی صدر محمودعباس نے تحریک فتح کی مرکزی کمیٹی کو ایک وفد غزہ کی پٹی بھیجنے کی ذمہ داری سونپی تھی تاکہ پچیس اپریل تک حماس اور فتح کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی کا کوئی مثبت حل نکالا جا سکے۔ تاہم اس سلسلے میں ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔