فلسطین کے علاقے مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی شرپسندوں کے وحشیانہ تشدد سے چھ فلسطینی شہری زخمی ہو گئے۔
مقامی ذرائع کے مطابق غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں عوریف کے مقام پر یہودی شرپسندوں نے فلسطینی شہریوں پر لاٹھیوں سے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں کم سے کم تین فلسطینی زخمی ہوگئے۔ ادھر حوارہ قصبے میں یہودی جرائم پیشہ عناصر نے ایک معمر خاتون اور دو نوجوانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں تینوں زخمی ہوئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عوریف قصبے کے مقامی فلسطینی عہدیدار یوسف شحادہ نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں نے علی الصباح عوریف میں فلسطینی شہریوں پر تشدد کیا جس کے نتیجے میں تین فلسطینی زخمی ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ یہودی آباد کاروں کا ایک گروپ عوریف میں فلسطینی آبادی پر چڑھ دوڑا، یہودی اشرار نے نہ صرف فلسطینی شہریوں کو زدو کوب کیا بلکہ ان کے گھروں میں گھس کر قیمتی سامان کی توڑپھوڑ اور لوٹ مار کی بھی کی۔ قابض یہودیوں نے فلسطینیوں کی گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ دیے۔
یہودی شرپسندوں کے حملے کے بعد مقامی مساجد سے شہریوں سے اپیل کی گئی کہ وہ یہودی آباد کاروں کے حملوں سے خود کوبچائیں۔ اس واقعے کےبعد اسرائیلی فوج کی دس گاڑیاں عوریف میں داخل ہوگئیں۔ انہوں نے یہودی آبادکاروں کی غنڈہ گردی کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینیوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ اسرائیلی فوج نے فلسطینی مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور ان پر آنسوگیس کی شیلنگ کی۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی آمد سے قبل یہودی آباد کاروں نے مقامی شہریوں کی گاڑیوں کے شیشے توڑ ڈالے۔
شمالی غرب اردن میں یہودی آباد کاری پر نظر رکھنے والے ایک فلسطینی کارکن نے بتایا کہ یہودی آبادکاروں نئے نابلس شہر کے مغرب میں 72 سالہ بدیعہ محمد حمدان کو لاٹھیوں سے تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وی شدید زخمی ہوگئی ہیں۔ زخمی خاتون کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں اس کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔