اسرائیلی انتظامیہ کے مظالم کے خلاف بہ طور احتجاج اجتماعی بھوک ہڑتال کرنے والے کئی فلسطینی اسیر رہ نماؤں کو قابض صہیونی فوج نے قید تنہائی میں ڈال دیا ہے۔
مرکزاطلاعات کے مطابق گذشتہ روز فلسطین میں ’یوم اسیران‘ کے موقع پر صہیونی انتظامیہ نے اسیر رہ نماؤں ناصر عویس، انس جرادات اور محمد زواھرہ کو نفحہ جیل سے ’ایلا‘ جیل میں قید تنہائی میں ڈال دیا ہے۔
قابض فوج نے تحریک فتح کے مرکزی اسیر رہ نما مروان البرغوثی، کریم یونس اور محمود ابو سرور کو الجلمہ جیل میں بھوک ہڑتال کرنے پر قید تنہائی میں ڈالا گیا ہے۔
فلسطین میں ’یوم اسیرام‘ کے موقع پر اسرائیلی زندانوں میں قید ڈیڑھ ہزار سے زاید اسیران نے کل سے اجتماعی بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔
فلسطین میں کل 17 اپریل کو ’یوم اسیران‘ کی مناسبت سے فلسطین بھر میں قیدیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جلسے جلوس اور ریلیوں کا انعقاد جاری رہا۔ دریائے اردن کے مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں ہونے والے مظاہروں کے دوران مظاہرین اور اسرائیلی فوج کے درمیان تصادم بھی ہوا۔ قابض فوج نے پرامن فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا، آنسوگیس کی شیلنگ کے ساتھ ساتھ دھاتی خول میں لپٹی ربڑ کی گولیاں بھی چلائیں جس کے نتیجے میں کئی فلسطینی زخمی ہوگئے۔ سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ میں کیا گیا جس میں ہزاروں شہریوں نے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے نعرے لگائے۔
فلسطین میں ’یوم اسیران‘ کے موقع پر سرکاری اور عوامی سطح پر اسیر فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے غیرمعمولی اور قابل تقلید مظاہر دیکھنے کو ملے۔ فلسطینی اسیران نے دن کا آغاز ناشتے سے انکار کی صورت میں کیا، جیلوں میں قیدیوں کو پیش کیا گیا کھانا واپس لے جانا پڑا۔ جس کے بعد صہیونی انتظامیہ نے قیدیوں کے خلاف انتقامی ہتھکنڈے استعمال کرنا شروع کردیے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی زندانوں میں 6 ہزار سے زاید فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ ان میں سے ڈیڑھ ہزار اسیران نے گذشتہ روز اجتماعی بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔ امکان ہےکہ آنے والے دنوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینیوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔