چهارشنبه 30/آوریل/2025

ایندھن ختم، غزہ کا اکلوتا بجلی گھر بھی بند ہوگیا

پیر 17-اپریل-2017

فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے انتقامی سیاست کے تحت غزہ کی پٹی کو بجلی پیدا کرنے کے لیے ایندھن کی سپلائی معطل ہونے کے بعد غزہ کا اکلوتا بجلی گھر بھی بند ہوگیا ہے جس کے نتیجے میں مقامی آبادی کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

دوسری جانب غزہ کی پٹی میں توانائی بورڈ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسے رام اللہ اتھارٹی کی طرف سے اضافی قیمت پر ایندھن کی فراہمی قبول نہیں۔ وہ غیرضروری ٹیکسوں کے بغیر ہی ایندھن خرید کریں گے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ رام اللہ حکومت نے غزہ کی پٹی کے عوام پر بجلی کی بلات اور ایندھن کی خریداری پر ظالمانہ ٹیکس عاید کیے ہیں جس کے بعد بجلی کی قیمت میں تین گنا اضافہ ہوگیا ہے۔ غزہ کی انتظامیہ اضافی قیمت ہرگز ادا نہیں کرے گی۔

ادھر غزہ کی پٹی میں ایندھن کی سپلائی معطل ہونے اور اکلوتے پاور جنریٹر کی بندش کے نتیجے میں غزہ میں بجلی کے بریک ڈاؤن میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

غزہ کی انتظامیہ نے توانائی کے موجودہ بحران کا ذمہ دار فلسطینی اتھارٹی اور رام اللہ حکومت کو ٹھہرایا ہے اور کہا ہے کہ موجودہ بحران غیرضروری اور ظالمانہ ٹٰیکسوں کا نتیجہ ہے۔

خیال رہے کہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں یومیہ 500 میگاواٹ بجلی کی کھپت ہے۔ مصر اور اسرائیل کی طرف سے آنے والی بجلی کل 143 میگاواٹ ہے۔ اس طرح غزہ کی پٹی میں چوبیس میں سے صرف 6 گھنٹے بجلی آتی ہے اور 18 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی