اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے اسلامی جہاد کی خاتون رہ نما لینا الجربونی کی اسرائیلی جیل سے 15 سال قید کے بعد رہائی پرمبارک باد دی ہے۔ حماس نے الجربونی کی خدمات کو شاندار خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ لینا الجربونی فلسطینی قوم کی قابل فخر بیٹی ہے اور اس نے جرات و استقامت کا مظاہر کرکے فلسطینی قوم کا سرفخر سے بلند کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برہوم کی طرف سے جاری کردہ ایک تہنیتی پیغام میں کہا گیا ہے کہ لینا الجربونی فلسطینی قوم کے جہاد کی ایک زندہ علامت اور مزاحمت کے عنوانات میں سے ایک عنوان کا نام ہے۔
انہوں نے کہا کہ الجربونی نے اپنے عزم و استقلال سے اسیری کے پندرہ سال صہیونی زندان میں گذار کر یہ ثابت کیا ہے کہ فلسطینی بٹیاں آزادی کے لیے ہرح کے مصائب جھیلنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ تمام فلسطینی مزاحمتی تنظیمیں اسرائیلی عقوبت خانوں میں قید اپنے بھائیوں اور بہنوں کی رہائی کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔ یہ ہم سب کا تمام اسیران کے ساتھ عہد ہے۔
خیال رہے کہ لینا احمد الجربونی کو اسرائیلی فوج نے 18 اپریل 2002ء کو شمالی فلسطین کے عکا شہر سے حراست میں لیا تھا۔ اس پر فلسطینی مزاحمت کاروں کو پناہ دینے اور اسلامی جہاد سے تعلق کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا اور اسی الزام میں انہیں سترہ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ بعد ازاں ان کی قید میں دو سال کی کمی کردی گئی تھی۔ الجربونی کو پندرہ سال قید کے بعد گذشتہ روز رہا کیا گیا۔