جمعه 15/نوامبر/2024

صدارتی نظام ترکی کی ترقی کے نئے دور کا نقطہ آغاز ہوگا: ایردوآن

پیر 10-اپریل-2017

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا ہے کہ  صدارتی نظام ترکی کی ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہوگا۔ انہوں نے ترک عوام پر زور دیا کہ وہ رواں ماہ ہونے والے صدارتی ریفرنڈم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تاکہ ملک کو ایک نئے اور انقلابی دور میں داخل کیاجاسکے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق ترک صدر نے استنبول میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی دستور میں ترامیم کے لیے ریفرنڈم  کے لیے ’ہمارا وطن ہمارا عشق، ہاں قوم کے لیے‘ کا عنوان دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ ترکی میں 16 اپریل کو ملک میں صدارتی نظام کے نفاذ کے لیے ریفرنڈم کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ یہ ریفرنڈم ملک کو پارلیمانی سے صدارتی نظام میں تبدیل کرنے کا ذریعہ بنے گا۔ ریفرنڈم میں 50 رائے دہندگان کی حمایت ناگزیر ہے۔

ترک صدر نے کہا کہ ماضی میں حکومتیں سیاسی بے چینی کا شکار رہین یا مختلف جماعتوں کے اتحاد کی شکل میں قائم کی جاتی رہی ہیں۔ اس لیے ملک میں ترقی کی شرح چار فی صد تک پہنچی۔ جب ملک میں ایک پارٹی کی حکومت قائم ہوئی تو ترقی کی شرح 6 فی صد تک سالانہ ہوگئی۔ ملک میں سیاسی استحکام آیا۔

اب حالات کا تقاضا ہے کہ ملک میں صدارتی نظام رائج کیاجائے تاکہ ملک کی معاشی ترقی کے نئے راستے کھولے جاسکیں۔

مختصر لنک:

کاپی