جمعه 15/نوامبر/2024

سال 2017ء کی پہلی ششماہی۔۔۔ 1360 فلسطینی پابند سلاسل

ہفتہ 8-اپریل-2017

فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے جاری کردہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کے پہلے تین ماہ کےدوران صہیونی فورسز کے وحشیانہ کریک ڈاؤن کے دوران 1360 فلسطینی شہریوں کو بے رحمی کے ساتھ گرفتار کر کے جیلوں میں ڈال دیا گیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مرکز برائے حقوق اسیران کے شعبہ اطلاعات کے سربراہ ریاض الاشقر نے بتایا کہ گذشتہ تین ماہ کے دوران اسرائیلی فورسز کے وحشیانہ کریک ڈاؤن کے دوران گرفتار کیے گئے تیرہ سو ساٹھ فلسطینیوں میں 225 فلسطینی بچے، 50 خواتین، جن میں کم عمر لڑکیاں بھی شامل ہیں۔ 6 ارکان پارلیمان،23 مریض اور 15 صحافی بھی شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سال دو ہزار سترہ کے ابتدائی تین ماہ کے دوران اسرائیلی فوج کی گھر گھر تلاشی کی مہم کے دوران تین فلسطینی اسکالر، سیکڑوں سابق اسیران اور صحافی محمد القیق سمیت پندرہ صحافی بھی پابند سلاسل کیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق خواتین میں 28 سالہ منار مجاھد کو شمالی بیت المقدس کے کفر عقب سے حراست میں لیا گیا۔ گرفتاری سے قبل اس پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئی تھیں۔

عمر قید کی سزائیں

میڈیا رپورٹس کے مطابق 2017ء کے دوران اسرائیلی عدالتوں سے متعدد فلسطینی شہریوں کو عمر قید کی سزائیں سنائی گئیں۔ عمر قید کی سزائیں پانے والوں میں پانچ اسیران شامل ہیں جن میں 23 سالہ محمد الحروب کو چار بار عمر قید اور 7 لاکھ پچاس ہزار شیکل جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔

اس کے علاوہ اسیر محمد عمایرہ کو دو بار عمر قید اور اڑھائی لاکھ شیکل جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔ عمایرہ پر فدائی حملہ آور محمد فقیہ کی مدد کا الزام عاید کیا گیا جس کے فدائی حملے میں دو اسرائیلی ہلاک ہوگئے تھے۔

عمر قید کی سزائیں پانے والوں میں 37 سالہ خالد قطینہ20 سال اضافی قید کی سزا سنائی گئی اور پانچ لاکھ شیکل جرمانی کیا گیا۔ اسیر ابو شاھین کو عمر قید اور جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔

اسیر عبداللہ اسحاق کو ایک یہودی آباد کار کے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی۔

ارکارن پارلیمان کی گرفتاری

رواں سال کے اوائل میں اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینی پارلیمنٹ کے چھ منتخب ارکان کو بھی حراست میں لیا گیا۔ ان میں احمد مبارک، انور الزبون، خالد طافش، محمد الطل، سمیرہ خلایقہ، ابراہیم دحبور شامل ہیں۔

جیل میں چاقو سے حملہ

ریاض الاشقر نے بتایا کہ رواں سال کے ابتدائی تین ماہ کے دوران اسرائیلی جیل النقب اور النفحہ میں دو واقعات پیش آئے جن میں اسیر کالد السیلاوی اور ایک دوسرے اسیر نے یہودی جیلروں پر چاقو سے حملہ کرکے انہیں زخمی کیا۔

اسرائیلی انتظامیہ نے انتقامی کارروائی کے دوران انہیں قید تنہائی میں ڈال دیا۔

انتظامی حراست کی سزائیں

سال 2017ء کے اوائل میں اسرائیلی عدالتوں سے 294 فلسطینیوں کو انتظامی حراست کی سزائیں سنائی گئیں۔ ان میں 95 نئے اسیران شامل ہیں۔ جب کہ 199 پرانے اسیران کی مدت حراست میں توسیع کی گئی۔ انتظامی قید کی سزائیں پانے والوں میں 80 اسیران کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل سے ہے۔

غزہ میں گرفتاریاں

رواں سال کے دوران قابض صہیونی فورسز نے غزہ کی پٹی کے علاقے سے 43 فلسطینی اسیران کو حراست میں لیا۔ ان میں 15 فلسطینی ماہی گیر اور دوسر عام شہری شامل ہیں جنہیں غزہ سے غرب اردن داخل ہوتے وقت حراست میں لیا گیا۔ بیت حانو گذرگاہ سے گرفتار کیے جانے والے شہریوں میں چار کاروباری شخصیات اور مریض شامل ہیں۔

غزہ سے شمالی فلسطین داخل ہونے والے 18 فلسطینی شہریوں کو بھی اسرائیلی فوج نے حراست میں لے کرجیلوں میں ڈال دیا۔

مختصر لنک:

کاپی