شنبه 03/می/2025

ملازمین کا معاشی استحصال ناقابل قبول، حکومت قوم دشمنی پراتر آئی:حماس

جمعرات 6-اپریل-2017

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم وزیراعظم رامی الحمد اللہ کی حکومت کی طرف سے غزہ کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے رام اللہ حکومت کے اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تنخواہوں کی کٹوتی کو فلسطینیوں کے معاشی قتل عام کے مترادف قراردیا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ حماس سرکاری ملازمین کے ساتھ ہے اور ان کے حقوق کے استحصال کی کسی صورت میں اجازت نہیں دے گی۔ ترجمان نے رام اللہ حکومت کی طرف سے غزہ کے ملازمین کی تنخواہوں میں کمی کو غیرذمہ دارانہ، ظالمانہ اور قوم دشمنی پر مبنی اقدام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ رام اللہ اتھارٹی کی طرف سے دانستہ طور پر صرف غزہ کے سرکاری ملازمین کو نشانہ بنایا ہے۔

فوزہ برہوم کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت بلا استثنا تمام سرکاری ملازمین کے ساتھ ہے۔انہوں نے وزیراعظم رامی الحمد اللہ سےمطالبہ کیا کہ وہ اس غیرذمہ دارانہ اور قوم دشمنی پر مبنی فیصلہ واپس لیں اور ملازمین کا استحصال بند کریں۔

خیال رہے کہ رام اللہ میں فلسطینی وزیراعظم رامی الحمد اللہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ غزہ کی پٹی کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فی صد اضافی رقم ختم کردی گئی ہے۔ رام اللہ حکومت کے اس اقدام پر فلسطینی ملازمین اور سرکاری حلقوں میں تشویش  اور غم وغصے کہ لہر دوڑ گئی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی