پنج شنبه 01/می/2025

فلسطینی ڈرائیور نے اسرائیلی فوجی گاڑی تلے کچل کرہلاک کردیا

جمعرات 6-اپریل-2017

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک فلسطینی ڈرائیور نے اپنی گاڑی اسرائیلی فوجیوں پر چڑھا دی جس کے نتیجے میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک اور ایک شدید زخمی ہوگیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہ مزاحمتی واقعہ آج جمعرات کو غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کے مشرقی علاقے میں پیش آیا۔

عبرانی اخبار’ہارٹز‘ کی ویب سائیٹ پر پوسٹ ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ مشرقی رام اللہ میں عوفرا کے مقام پر ایک فلسطینی ٹرک ڈرائیور نے اپنی گاڑی فوجیوں پر چڑھا دی جس کے نتیجے میں ایک صہیونی فوجی ہلاک اور دوسرا شدید زخمی ہوگیا۔

مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ آور فلسطینی کو اسرائیلی فوجیوں نے گولیاں مار دیں جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگیا۔ ایک ذریعے کے مطابق حملہ آور جوابی کارروائی میں شہید ہوگیا ہے۔

اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق حملہ آور فلسطینی کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق حملہ آور فلسطینی ڈرائیور کی شناخت مالک احمد موسیٰ حامد کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 21 سال اور رہائشی تعلق شمال مشرقی رام اللہ کے سلواد قصبے سے ہے۔

قابض صہیونیوں کے لیے کوئی جائے پناہ نہیں:حماس

ادھراسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ تحریک انتفاضہ القدس اپنی منزل کی طرف کامیابی کے ساتھ جاری ہے اور فلسطین کی آزادی تک یہ تحریک جاری رہے گی۔

حماس کے ترجمان حازم قاسم کا کہنا ہے کہ تحریک انتفاضہ کوئی عبوری تحریک نہیں کہ آج ہے تو کل ختم ہوجائے۔ یہ آزادی کی تحریک ہے اور منطقی انجام تک جاری رہے گی۔

حماس کے ترجمان نے کہا کہ فلسطین میں قابض صہیونیوں اور غاصب یہودیوں کے لیے کوئی جائے پناہ نہیں۔ جب تک فلسطینیوں کے حقوق کا استحصال کیا جاتا رہے گا فلسطینی بھی دشمن پرحملے کرتے رہے ہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ غرب اردن کے نوجوان یہ سمجھتے ہیں کہ فلسطین کی آزادی کے لیے جدو جہد ان کی ذمہ داری ہے۔ وہ اپنی اخلاقی اور قومی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کررہے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی