اسرائیل کے داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے’شاباک‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ فورسزنے مزاحمتی سرگرمیوں کے فلسطینی منصوبہ ساز کو حراست میں لیا ہے جس نے دوران تفتیش کئی اہم مزاحمتی کارروائیوں کا منصوبہ تیار کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 10 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ فوج نے دو ماہ قبل مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہرقلقیلیہ سے 23 سالہ فلسطینی کو حراست میں لیا تھا۔ اس کی شناخت نزار کزمار کے نام سے کی گئی ہے جس کا تعلق اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ساتھ بتایا گیا ہے۔
ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خفیہ اداروں نے تفتیش مکمل ہونے تک کزمار کی گرفتاری کی خبر کو صیغہ راز میں رکھا تھا۔ اب ملٹری پراسیکیوٹر نے اس کی گرفتاری کی تصدیق کی خبر پریس کو جاری کردی ہے۔
اسرائیلی فوج نے مطابق کزمار کو عسکری تربیت بیرون ملک سے دی گئی۔ اس نے غرب اردن میں اسرائیل مخالف کارروائیوں کے لیے فلسطینی نوجوانوں کو بھرتی کرنے کا سلسلہ بھی شروع کیا تھا۔
کزمار کو غرب اردن واپسی پرحراست میں لیا گیا۔ اس کے قبضے سے اسرائیلی تنصیبات کے بارےمیں اہم معلومات اور فوج کے خلاف کارروائیوں کی تفصیلات بھی ملی ہیں۔