قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں باب العامود کے مقامپر ایک فلسطینی خاتون کو گولیاں مار کر شہید کر دیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی ملٹری پولیس نے بدھ کے روز مشرقی بیت المقدس میں باب العامود کے مقام پر ایک مشتبہ فلسطینی خاتون کو گولیاں مار کر شہید کردیا۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فلسطینی خاتون نے اسرائیلی فوجیوں پر چاقو سے حملے کی کوشش کی تھی جس پر اسے گولیاں ماری گئیں۔
ادھر دوسری طرف فلسطینی محکمہ صحت نے بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں ایک فلسطینی خاتون کی شہادت کی تصدیق کی ہے وزارت صحت کا کہنا ہے کہ شہیدہ کی شناخت سہام راتب نمر کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر انتالیس سال ہے۔ شہید مصطفیٰ نمر نامی شہید کی والدہ بتائی جاتی ہیں۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فلسطینی خاتون کو اس وقت گولیاں ماری گئیں جب اس نے چاقو سے ایک اسرائیلی فوجی پرحملے کی کوشش کی تھی تاہم صہیونی فوج کے دعوے کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
فلسطینی ہلال احمر کے مطابق اسرائیلی فوج نے فلسطینی خاتون کو گولیاں مارنے کے بعد شدید زخمی حالت میں بے یارو مدد گار چھوڑ دیا تھا۔ امدادی عملے کے ارکان نے زخمی خاتون تک رسائی کی کوشش کی تھی مگر قابض فوجیوں نے انہیں آگے جانے سے روک دیا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ صہیونی فوجیوں نے ایک فلسطینی لڑکی پر وحشیانہ تشدد بھی کیا جس کے نتیجے میں وہ معمولی زخمی ہوئی ہے۔