اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں حوارہ چیک پوسٹ کے قریب سے ایک فلسطینی شہری کو حراست میں لیا ہے جس پر اسرائیلی فوجیوں پر چاقو سے حملے کی منصوبہ بندی کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کےترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حوارہ چیک پوسٹ پر ایک مشتبہ فلسطینی مزاحمت کار نے چاقو سے اسرائیلی فوجیوں پر حملے کی کوشش کی تھی تاہم اسے گولی مارنے کے بغیر ہی کارروائی سے قبل حراست میں لے لیا گیا ہے۔
جائے وقوعہ پر موجود عینی شاہدین نے’مرکزاطلاعات فلسطین‘ کو بتایا کہ فلسطینی نوجوان حوارہ چیک پوسٹ کے قریب سے گذر رہا تھا کہ اس دوران اچانک ایک یہودی خاتون کو بھاگتے دیکھا گیا۔ اسی اثناء میں اسرائیلی فوج کا ایک گروپ فلسطینی نوجوان پر جھپٹ پڑا اور اسے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فلسطینی نوجوان کو پکڑنے کے بعد باندھ کر زمین پر پھینک دیا گیا تھا۔ اس کے جسم سےخون بھی نکل رہا تھا تاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا یہ خون کس نوعیت کا تھا۔
اسرائیلی اخبارات کی ویب سائیٹس پر ایک فلسطینی نوجوان اور اس کے قبضے سے برآمد کیے گئے چاقو کی تصویر بھی شائع کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ غزہ میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے کمانڈر مازن فقہا کی شہادت کے بعد غرب اردن میں اسرائیلی فوج نے سیکیورٹی ہائی الرٹ کر رکھی ہے۔